Featuredسندھ

سندھ میں جمہوریت نہیں، لیڈرشپ نافذ ہے

کراچی: ہم چاہتے ہیں سندھ کو جو پیسہ مل رہا ہے اس کی مانیٹرنگ ہونی چاہیئے

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ سندھ میں جمہوریت نہیں، جمہوریت کے نام پر ڈکٹیٹرشپ ہے، بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کے نظریے میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہم پارلیمان کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، پارلیمنٹ کو کمزور کرنا جمہوریت کو کمزور کرنے کے مترادف ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کیخلاف اقدامات کیے، سندھ میں جمہوریت نہیں، لیڈرشپ نافذ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو پیسہ سندھ کے حوالے کرتے ہیں وہ دبئی سے برآمد ہوتا ہے، اپوزیشن انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمنٹ میں آکر تجاویز دے، چاہتے ہیں کہ پارلیمان کو مضبوط بنادیں، فضل الرحمان جیسے لوگ چاہتے ہیں کہ سسٹم نہ چلے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کرکٹ میں بھی نیوٹرل ایمپائر لے کر آئے تھے، وزیراعظم الیکشن میں شفافیت لانے کیلئے اصلاحات چاہتے ہیں، اپوزیشن انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمنٹ میں آکر تجاویز دے، ایک طرف ووٹ کو عزت کی بات دوسری طرف ووٹرز کو ٹھوکر مارتے ہیں، مولانافضل الرحمان جیسے لوگ چاہتے ہیں کہ سسٹم نہ چلے۔

وفاقی وزیر فواد چودھری کا کہنا تھا کہ بدین ،لاڑکانہ کیلئے اربوں روپے آئے لیکن پتہ نہیں وہ پیسہ گیا کہاں؟، ہم چاہتے ہیں سندھ کو جو پیسہ مل رہا ہے اس کی مانیٹرنگ ہونی چاہیئے، سندھ میں جمہوریت نہیں، جمہوریت کے نام پر ڈکٹیٹرشپ ہے، سندھ کو ملنے والا پیسہ کبھی جعلی اکاؤنٹس اور کبھی لانچوں کے ذریعے باہر جاتا ہے، وزیراعلیٰ سندھ سے کہوں گا آرٹیکل 140 اے کے اوپر عملدرآمد کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ اگلے الیکشن میں عمران خان خود سندھ میں مہم چلائیں گے، اپوزیشن کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں ہے، سندھ کے سب سے بڑے دشمن سندھ پر راج کررہے ہیں، سپریم کورٹ سندھ میں آرٹیکل 140 اے نافذ کرے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close