Featuredسندھ

صوبہ سندھ کے علاوہ ملک بھر میں صحت کارڈ فراہم کردیئے گئے ہیں

کراچی: حکومت سندھ سے گزارش کی کہ سندھ کے باسیوں، شہریوں کا خیال کریں، بغیر کسی سیاست کو اس معاملے کو دیکھیں، اگر صحت کارڈ نہیں پہنچا سکے تو سندھ کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی

سندھ میں شعبہ زراعت اور تعلیم میں بدعنوانی اور کرپشن کے باعث لوگوں کو بہت پریشانی ہے، اس ضمن میں مشاورت کے بعد وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں ساری صورتحال رکھیں گے۔
مشاورت کے نتیجے میں سامنے آنے والی تجویز کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو بھی پیش کی جائیں گی۔

گورنر سندھ نے واضح کیا کہ وزیر اعظم عمران خان کے آئندہ دورہ کراچی پر زراعت، تعلیم اور پانی کے مسائل کے ممکنہ حل کے لیے ایک اجلاس بھی ہوگا جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز موجود ہوں گے۔

سوال کے جواب میں انہوں نے سابق وزیر اعلی سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ( جی ڈی اے) کے ساتھ حکومت کے قریبی تعلقات ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ ’ٓآج کی نشست سندھ کے شہریوں کے مسائل کے حل کے لیے ہے اور اس ضمن میں وزیر اعلیی سندھ سید مراد علی شاہ سے بھی مشاورت کریں گے‘۔

یہ بھی پرھیں:گوادر بندرگاہ کے فعال ہونے سے ملک کی معاشی صورتحال میں بہتری آئے گی

عمران اسمٰعیل نے کہا کہ پنجاب میں ہماری حکومت ہے لیکن وہاں بھی گورنر ہاؤس کی دیواروں کو توڑنے کا کام شروع ہوگیا تھا تاکہ اسے عوامی پارک میں تبدیل کیا جا سکے لیکن وہ کام رک گیا۔

سندھ کا گورنر ہاؤس صوبے کے دیگر گورنر ہاؤس سے مختلف ہے، میں نے کوشش کی کہ اس کے بڑے پارکس کو عوام کے لیے کھول دیے جائیں لیکن یہ حکومت سندھ کی ملکیت ہے اس لیے ایسا کرنے کی اجازت نہیں ملی۔

جو ہم کرسکے وہ کیا کہ کووڈ 19 سے قبل سیکڑوں طلبہ نے گورنر ہاؤس کا دورہ کیا اور یہاں کی لائبریری، قائد اعظم محمد علی جناح کے زیر استعمال رہنے والی چیزوں کا مشاہدہ کیا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ ’ملک میں پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں اضافہ حکومتی ٹیکس کی وجہ سے نہیں بڑھی بلکہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں اضافے کی وجہ سے مقامی سطح پر اس کے اثرات پیدا ہوئے۔
وزیر اعظم عمران خان کو انتہائی ناگوار گزرتا ہے جب اوگرا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری ارسال کرتا ہے۔

عمران اسمٰعیل نے اس تاثر کو رد کردیا کہ ’ملک میں چینی کی قلت ہے‘، جب چینی کی قیمتوں کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہےتو مافیا مشکلات پیدا کرتا ہے۔

افغانستان سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر افغانستان میں خانہ جنگی ہوئی تو افغان مہاجرین کی آمد متوقع ہے لیکن ہماری کوشش ہوگی کہ کابل میں پرامن ماحول رہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close