Featuredسندھ

پیپلزپارٹی نے جمہوریت کا جنازہ نکال دیا ہے

کراچی : پیپلزپارٹی ڈکٹیر کی باقیات بن چکی ہے، پیپلزپارٹی آمرانہ سوچ رکھنے والی جماعت بن چکی ہے۔

قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے پریس کانفرنس سے خطاب کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں جمہوریت کی قاتل جماعت ہے۔ بے نظیر اور بھٹو کی جماعت نے سندھ اسمبلی میں جمہوریت کا جنازہ نکال دیا ہے۔ پیپلزپارٹی آمرانہ سوچ رکھنے والی جماعت بن چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سی او ڈی میں سائن کیا ہوا ہے۔ اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی ہونا چاہیے۔ چیئرمین تو چھوڑیں ایک ممبر بھی اپوزیشن کا شامل نہیں۔ خورشید شاہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف رہ چکے ہیں۔ سندھ میں ان کی روایات تبدیل ہوجاتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹینڈنگ کمیٹیز میں اپوزیشن کی نمائندگی نہیں۔ بلاول زرداری اسلام آباد میں ہیومن رائٹس کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔ پیپلزپارٹی ڈکٹیر کی باقیات بن چکی ہے۔ اسلام آباد میں اپوزیشن لیڈر کو موقع ملتا ہے۔ شہباز شریف، بلاول، مولانا کے بیٹے بات کرتے ہیں۔ بلاول زرداری پارلیمانی لیڈر ہیں ان کا مائیک کھلتا ہے، لیکن سندھ میں اپوزیشن لیڈر کا مائیک نہیں کھولا جاتا۔

قائد حزب اختلاف سندھ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے بغیر بجٹ پاس ہوا۔ نسلہ ٹاور کی آڑ میں گزشتہ دنوں پیپلزپارٹی نے قرارداد پیش کی۔ اپنے 14 سالہ گند کو صاف کرنے کی کوشش کی گئی۔ سندھ اسمبلی قائد اعظم کی اسمبلی ہے۔ اسپیکر کی چیئر پر بڑے بڑے خاندانی لوگ بیٹھے تھے۔ آج اس کرسی کی بے عزتی کرکے چھوٹے لوگ بٹھادیے گئے۔

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی چند لوگوں کے گھر کی باندھی بن چکی ہے۔ اسپیکر کی کرسی کو ایک ایم پی اے اشارے سے چلا رہا ہوتا ہے۔ بیلٹنگ ہونے کے باوجود ہمارا بزنس نہیں آتا۔ فہمیدہ سیال، ناظم جوکھیو، اسٹریٹ کرائم پر کال اٹینشن نہیں آنے دیتے۔ توجہ دلاؤ نوٹس بھی ہمارے نہیں لگتے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں چوری چھپانے کے لیے سندھ اسمبلی کو استعمال کیا جاتا ہے۔ ناظم جوکھیو، فہمیدہ سیال پوری سندھ کا مسئلہ ہے۔ اسکندر مرزا، ایوب خان کے پیداوار اصل رنگ میں آرہے ہیں۔ مشرف کی روح اب ان میں آچکی ہے۔ کرپٹ افسران کسی ایم پی اے کا فون اٹینڈ کرنے کے لیے تیار نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی اپنی اہمیت کھوچکی ہے۔ سندھ میں سویلین ڈکٹیٹرشپ کے حوالے سے میں صدر پاکستان، وزیراعظم، سینیٹ تمام اسمبلیز ایم پی ایز ایم این ایز این جی اوز کو خط لکھ رہا ہوں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close