Featuredسندھ

پیپلز پارٹی نے بلدیاتی اختیارات پر حملہ کیا اور مزید اختیارات ختم کردئیے

 کراچی: پیپلز پارٹی کا وفاق میں اور صوبے میں الگ الگ چہرہ ہے، یہ فیڈریشن کی بات کرتے ہیں اور صوبے میں حقوق سلب کرتے ہیں

و مسلم لیگ ہاؤس میں ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع سابق گورنر سندھ محمد زبیر، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان اور سابق میئر کراچی رکن رابطہ کمیٹی وسیم اختر نے بھی میڈیا سے گفتگو کی۔

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ سندھ میں فنڈز کی تقسیم این ایف سی کی بنیاد پر ہو لیکن نیت صاف ہونی چاہیے، ن لیگ میں فیڈرل ٹیکس ریونیو ڈبل ہوا تو صوبے کو زیادہ پیسہ ملا، اندرون سندھ پیسہ کہاں لگ رہا ہے، اگر کراچی کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے تو کہیں تو پیسہ لگے گا۔

یہ بھی پڑ ھیں : وزیراعلیٰ بلوچستان کو بچانے کیلئے کوششیں تیز، وزیراعظم کی کوئٹہ آمد متوقع

ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق سے امید لگاتی ہے کہ لیکن وفاق میں اپوزیشن سے کسی بل پر مشاورت نہیں کی جاتی، صوبے میں وہ اس کے برعکس کرتے ہیں، کسی سے مشاورت نہیں کی اور جعلی اور کھوٹی اکثریت سے بل پاس کرادیا، جو مئیر کے پاس سروسز ٹیکس، تعلیمی اداروں یا اسپتال کے اختیارات تھے وہ بھی چھین لیے اب کے ایم سی نام کا کے ایم سی رہ گیا ہے۔

یہ جھوٹ بولتے ہیں کہ مشرف دور کا بلدیاتی نظام بحال کررہے ہیں، ہم احتجاج کررہے ہیں اور ہم اس احتجاج کو بڑھائیں گے، اگر اسمبلیوں کا گھیراﺅ کرنا پڑا تو کریں گے۔

میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ایڈمنسٹریٹر کو چاہیے کہ وہ آئیں بائیں شائیں نہ کیا کریں، یہ باتیں پرانی ہوگئیں، مرتضی وہاب کو چاہیے کہ کے ایم سی کو اختیارات واپس دلوائیں، وہ جہاں بیٹھیں ہیں ان کے پاس پاور ہے، وہ مراد علی شاہ کے خاص ہیں وہ یہ ڈرامے نہ کریں اس شہر کے لیے کچھ کریں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close