اسلام آبادپاکستانپنجاب

وفاقی حکومت کا مخصوص اضلاع میں تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند رکھنے کا اعلان

اسلام آباد (24 مارچ2021ء) وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے پیش نظر ملک کے مخصوص اضلاع میں 11 اپریل تک تعلیمی ادارے بند رکھے جائیں گے، مخصوص اضلاع کے علاوہ دیگر علاقوں کو بھی شامل کیا جاسکتا ،کن اضلاع اور کن شہروں میں تعلیمی ادارے بند کیے جائیں اس کا فیصلہ صوبائی حکومتوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومت خود کریں گی،11 اپریل تک کی بندش کے دوران اسکول انتظامیہ اگر اساتذہ کو اسکولز بلانا چاہیں تو اس کی اجازت ہے،ہم بیماری کی صورتحال کا جائزہ لیتے رہیں گے ، صحت ہماری اولین ترجیح ہے اس پر خطرہ مول نہیں لے سکتے۔
بدھ کو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی سربراہی میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اہم اجلاس نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) میں ہوا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے تعلیم و صحت شریک ہیں، گلگت بلتستان، آزاد جموں کشمیر کے وزراء، اعلی حکام ، وفاقی سیکرٹری تعلیم فرح حامد خان، پارلیمانی سیکرٹری تعلیم وجیہہ قمر اور چیئرمین ایچ ای سی شریک ہوئے جبکہ صوبائی وزراء تعلیم ویڈو لنک سے اجلاس میں شریک ہوئے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں اجلاس کے بعد نیوز بریفنگ میں وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ اجلاس میں صوبائی وزرائے تعلیم کے علاوہ اعلیٰ ثانوی تعلیم کمیشن اور تعلیمی اداروں کے سربراہان شریک ہوئے اور ملک میں تعلیم اور بیماری کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔انہوںنے کہاکہ اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ پنجاب کے چند اضلاع بالخصوص لاہور میں بیماری کا پھیلاؤ خاصہ تشویشناک ہے۔
انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا کے کچھ علاقوں میں بھی بہت زیادہ مسائل ہیں، جبکہ یہی صورتحال آزاد کشمیر کے بھی چند اضلاع میں ہے تاہم سندھ، بلوچستان، اور گلگت بلتستان میں بیماری کی صورتحال قدرے بہتر ہے۔انہوںنے کہاکہ اس سے قبل این سی او سی میں مخصوص اضلاع میں 15 مارچ سے 28 مارچ تک اسکولوں سمیت ہر قسم کے تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کے فیصلہ کیا گیا تھا تاہم موجودہ اجلااس میں ان تمام چیزوں کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند رکھے جائیں گے اور اس میں ان مخصوص اضلاع کے علاوہ دیگر علاقوں کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کن اضلاع اور کن شہروں میں تعلیمی ادارے بند کیے جائیں اس کا فیصلہ صوبائی حکومتوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومت خود کریں گی۔انہوںنے کہاکہ پہلے پنجاب کے 9 اضلاع کے تعلیمی ادارے بند کیے گئے تھے پھر ایک اور ضلع کو بھی شامل کیا گیا اسی طرح ہم نے صرف پشاور کے تعلیمی ادارے بند کیے تھے تاہم وہاں مزید 8 اضلاع کو بھی شامل کرلیا گیا تو کس ضلع کو شامل کرنا ہے کسے نہیں اس بات کا فیصلہ بیماری کی شدت دیکھتے ہوئے کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 11 اپریل تک کی بندش کے دوران اسکول انتظامیہ اگر اساتذہ کو اسکولز بلانا چاہیں تو انہیں اس کی اجازت ہے۔شفقت محمود نے کہا کہ ہم بیماری کی صورتحال کا جائزہ لیتے رہیں گے اور ہمیں اس بات کا مکمل ادراک ہے کہ اسکول بند کرنے سے بچوں کی تعلیم کا نقصان ہوتا ہے لیکن صحت ہماری اولین ترجیح ہے اس پر خطرہ مول نہیں لے سکتے۔امتحانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے کہا کہ اس حوالے سے سیر حاصل گفتگو ہوئی جس کے نیتجے میں متفقہ رائے یہ تھی کہ 9ویں سے 12 جماعت تک کے تعلیمی بورڈز کے امتحانات وہ اپنے ٹائم ٹیبل کے مطابق مئی، جون میں ہوں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ امتحانات ضرور ہوں گے کیوں کہ گزشتہ برس ان جماعتوں کے طلبہ کو ترقی دے دی گئی تھی لیکن بیس لائن اب ممکن نہیں ہے۔ انہوں بتایا کہ کیمبرج تعلیمی نظام کے حوالے سے ایک اجلاس کریں گے جس میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ کیا ان کے امتحانات کو توسیع دی جاسکتی ہے یا نہیں اس لیے میں اس حوالے سے فی الحال کچھ نہیں کہنا چاہتا۔
شفقت محمود نے کہا کہ 11 اپریل کے بعد صورتحال بہتر ہوئی تو صوبائی حکومتیں مختلف دنوں میں مختلف جماعتوں کو بلا کر تعلیمی سلسلہ جاری رکھ سکیں گی۔انہوں نے کہا کہ شکایت آئی ہے کہ کچھ اکیڈمیز کھلی رہتی ہے تاہم اس پر مکمل پابندی عائد ہوگی اور اگر کوئی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعلیمی ادارہ کھولے گا تو اسے سیل کردیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ 7 اپریل کو این سی او سی میں وزرائے تعلیم و صحت کا دوبارہ اجلاس ہوگا جس میں صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اور اگر اس سے قبل کوئی پیش رفت سامنے آئی تو میں آپ کو مطلع کردوں گا۔
دوسری جانب وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں ایک روز پہلے تک کورونا وائرس کی شرح 3 فیصد سے کم ہے، تعلیمی اداروں میں یہ شرح 2اعشاریہ 8 فیصد ہے۔سعید غنی کے مطابق میری رائے ہوگی کہ جن تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز کم ہیں انہیں کھلا رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ حالات کے مدنظر سندھ میں کئی مرتبہ تعلیمی پلان کو تبدیل کیا ہے۔صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ صوبہ سندھ میں کورونا کی صورتحال زیادہ خراب نہیں ہے، صوبے میں اسکول بند کرنے کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا، اگر صورتحال خراب ہوئی تواسکول بند کرنے کا سوچا جاسکتا ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے بتایا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کی مثبت شرح 9 اعشاریہ 5 فیصد ہے، صوبائی حکومت این سی او سی کی کورونا ہدایات پر عمل کر رہی ہے۔ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر بہت خطرناک ہے، کورونا کی شرح بھی بہت زیادہ ہے،شادی ہال، دفاتر سیل کئے ہیں، ان ڈور سرگرمیاں بند کر دی ہیں۔مسرت جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ بچوں کی تعلیم اہم ہے، لیکن ان کی زندگی ہمارے لئے بہت زیادہ اہم ہے، جہاں جہاں کورونا شرح کم ہوگی وہاں اسکول کھولیں گے، اس سال بغیر امتحان کے بچوں کو پاس نہیں کیا جائے گا۔
وزیر تعلیم خیبر پختونخوا شہرام خان تراکئی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ کورونا سے متاثرہ 9 اضلاع میں تمام تعلیمی ادارے 11 اپریل 2021 تک بند رکھے جائیں گے جن میں پشاور، مردان ،چارسدہ، صوابی، ملاکنڈ ،سوات، نوشہرہ اور بونیر شامل ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close