بلوچستان

انصاف کے بغیر معاشرہ جنگل بن جاتا ہے، جسٹس محمد نور مسکانزئی

خاران: چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد نور مسکانزئی نے کہا ہے کہ کسی بھی معاشرے میں انصاف معدوم ہو تو وہ معاشرہ جنگل سے زیادہ گھمبیر اور خطرناک ہوجاتا ہے۔ نا انصافی اور ظلم سے معاشرے نہیں بنتے۔ آج ہم سب یہ عہد کریں کہ علم کے ساتھ ساتھ انصاف کے حصول کیلئے بھی اپنی کوششیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول خاران میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ محمد نور مسکانزئی کا کہنا تھا کہ ہمیں تعلیم یافتہ قوم کے ساتھ ساتھ تربیت اور شعور یافتہ قوم کی ضرورت ہے۔ قومیں جنگ، بیماری یا بھوک سے ختم نہیں ہوتی ہیں۔ بلکہ قومیں جاہلیت اور بے تعلیمی سے ختم ہوتی ہیں۔ معاشرے میں ترقی اور تعلیم کو عام کرنے کیلئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔ صرف ایک فرد یا ایک شعبے سے معاشرے کو بہتر نہیں کیا جاسکتا ہے۔ بلکہ اس کیلئے افراد کا مجموعہ اور تمام شعبے ملکر کر معاشرے کو بہتر بنانے کیلئے کردار ادا کر سکتے ہیں۔ طلباء قوم کا عظیم سرمایہ ہوتے ہیں، پڑھی لکھی ماں ہی بچوں کی بہتر مستقبل کی ضمانت ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close