بلوچستان

میگا کرپشن کیس؛ سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی مزید 14 دن کے لیے نیب کے حوالے

کوئٹہ: احتساب عدالت نے کروڑوں روپے کی برآمدگی پر گرفتار سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی اور اکاؤنٹنٹ میونسپل کمیٹی ندیم اقبال کو مزید 14 روز کے لیے نیب کی تحویل میں دے دیا ہے۔

کوئٹہ میں نیب نے احتساب عدالت کے جج عبدالمجید ناصر نے 63 کروڑ روپے سے زائد نقد رقم کی برآمدگی پر حراست میں لیے گئے سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی اور خالق آباد میونسپل کمیٹی کے اکاؤنٹنٹ ندیم اقبال کو پیش کیا، نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان سے تفتیش کا جاری ہے اس لئے ان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کی جائے۔

مشتاق رئیسانی کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نیب کو جو تفتیش کرنا تھی وہ ہوچکی ہے، اس کے علاوہ ان کے موکل کی آنکھوں سے خون رس رہا ہے، ڈاکٹروں نے مزید ٹیسٹ تجویز کیے ہیں۔ عدالت نے طبی معائنے کا حکم دیا تو نیب کے وکیل نے بتایا کہ مشتاق رئیسانی کا معائنہ ہر روز ماہرہن سے کرایا جارہا ہے۔

دوسری جانب اکاؤنٹینٹ میونسپل کمیٹی خالق آباد ندیم اقبال کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل ندیم اقبال کو گردے کا مرض لاحق ہے۔ اس لئے انہیں بھی طبی سہولیات فراہم کی جائے جس پر تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزم کو تمام تر سہولیات فراہم کی جارہی ہے، نیب کے وکیل نے کہا کہ ندیم اقبال ہٹے کٹے ہیں اور انہیں تمام تر طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ عدالت نے دونوں ملزمان کو مزید 14 روز کے لیے نیب کے حوالے کردیا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close