Featuredبلوچستان

دہشتگردی باڑھ لگانے سے نہیں بلکہ افغانستان میں عدم مداخلت سے ختم ہوگی، محمود اچکزئی کی افغان بولی

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں فوج اور ان کے اداروں کے خلاف نہیں، بلکہ ہم آئین وقانون کی حکمرانی اور پارلیمنٹ کی بالادستی، قوموں کی برابری کے اصولی وجمہوری موقف پر ہمیشہ قائم رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چمن میں قبائلی عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ محمود خان اچکزئی کا مزید کہنا تھا کہ ملکی سیاست اور نظام حکومت میں ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود کے دائرہ میں رہ کر اپنی ذمہ داریوں کو سرانجام دینا ہوگا۔ کسی بھی ادارے کی جانب سے سیاست میں مداخلت، سیاسی پارٹیاں بنانے اور تھوڑنے کے غیر آئینی، غیرجمہوری طرز عمل ملک کے وفاقی پارلیمانی جمہوری نظام اور ملکی استحکام کو تباہ وبرباد کرنے کے مترادف ہے۔ اس ملک کی ترقی و خوشحالی کا راز اسی میں ہے کہ سیاست میں فوج یا خفیہ ادارے مداخلت نہ کریں۔ تمام اقوام کو ان کے ساحل وسائل پر ان کو ہی اختیار دیا جائے۔ اس ملک میں اگر کسی کو غلام رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے تو یہ کھیل غلط ہے اور یہ بند ہونا چاہیئے۔ پاک افغان بارڈر پر خاردار باڑھ لگانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، کیونکہ دہشت گردوں کو باڑھ لگانے سے نہیں روکا جاسکتا ہے۔ دہشت گردی اس وقت ختم ہوسکتی ہے، جب پاکستان اور افغانستان مل بیٹھ کر ایک دوسرے کے ممالک میں عدم مداخلت کی پالیسی پر عمل کریں۔ تب یہ دونوں ہمسائیہ ممالک ایک دوسرے کے بہترین دوست اور بھائی بن سکتے ہیں۔ ایسا کبھی نہیں ہوگا کہ آپ دوسروں کے گھر میں پتھر پھینکتے ہو اور اُن سے پھول نچاور کرنے کی توقع رکھتے ہو۔ آنے والے الیکشن میں عوام کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں‌ گے۔ عوام کی رائے کا احترام کرنا سب پر لازم ہے۔ پشتون تحفظ موومنٹ کے جوان ہمارے ہی اپنے بچے ہیں۔ منظور پشتون کا جس سے گلہ ہے، ان کو منظور پشتون کے ساتھ مذاکرات کرکے ان کے جائز شکایات کا ازالہ کیا جانا چاہیئے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close