بلوچستان

فوج اور حکومت میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے، شاہ محمود قریشی

ملتان: تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے نیوز لیکس رپورٹ میں اصل حقائق کو چھپایا گیا، فوج کی جانب سے رپورٹ حکومتی نوٹیفکیشن مسترد ہونے کے بعد نواز شریف کے وزیراعظم رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے، ملک میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، حکومت سیاسی شہادت حاصل نہیں کرسکتی، کشمیر میں ظلم ہورہا ہے اور حکمران بھارت سے دوستیاں نبھا رہے ہیں۔ ملتان ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ڈان لیکس پر حکومت قوم سے شواہد چھپا رہی ہے، پاک فوج نے حکومتی نوٹیفکیشن کو مسترد کردیا ہے، حکومت اداروں کی جانب سے بھیجی گئی رپورٹ قوم کے سامنے پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ آج سے 2 دن پہلے وزیر اعظم سے بھارتیوں کی خفیہ ملاقات ہوئی، جس کے بارے میں وزارت خارجہ لاعلم تھی اور آج قومی ادارے نے ڈان لیکس پر حکومتی نوٹیفکیشن کو فی الفور مسترد کیا۔
شاہ محمود کا کہنا تھا کہ آج فوج اور حکومت میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں، ملک کے چیف ایگزیکٹو کا فیصلہ ان کے ماتحت ادارے نے ماننے سے انکار کردیا، اگر سب کچھ اچھا تھا تو فوج نے حکومتی موقف کیوں مسترد کیا؟۔ انہوں نے کہا کہ فوج نےحب الوطنی اور اپنے فرائض کو نبھایا ہے، نیوز لیکس پر حکومت اور پاک فوج میں عدم اعتماد سامنے آیا ہے، وزیراعظم نواز شریف کا نیوز لیکس نوٹیفیکیشن کی مستردگی کے بعد عہدے پر رہنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیوزلیکس کی مکمل رپورٹ کو منظرعام پر لایا جائے اور اصل چہروں کوبے نقاب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی موجودگی میں پانامہ کی شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں، جے آئی ٹی وزیر اعظم کی موجودگی میں آزاد تحقیقات نہیں کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس پر ججوں نے حکومتی مؤقف مسترد کیا ،حکومت کی قطری خط کی کہانی مسترد ہوئی، سیاسی جماعتوں نے وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہی کے دہانے کو پہنچ چکی ہے، حکومت کی کارکردگی کھل کر سامنے آگئی ہے، پاور لومز کی صنعت تباہ ہو چکی ہے، کاشتکاروں کو گندم کا سرکاری ریٹ نہیں مل رہا، سرکاری اداروں میں بھی سیاسی بھرتیاں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں حکومت کے لیے مزید مشکلات درپیش ہوں گی ، گو نواز گو تحریک کا دائرہ کار ملک بھر میں پھیلائیں گے ۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close