گلگت بلتستان

راو انور گلگت بلتستان پہنچ گئے، سکیورٹی ادارے الرٹ

کراچی میں محسود قبیلے سے تعلق رکھنے والے نوجوان نقیب اللہ محسود کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کے بعد اس حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی تھی۔ تحقیقاتی کمیٹی کی سفارش پر آئی جی سندھ نے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو ان کے عہدے سے ہٹانے اور انکی گرفتاری کے حکم کے بعد وہ روپوش ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ کیس میں نامزد معطل ایس ایس پی راو انوار نے کہا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی کرنے والے ایڈیشنل آئی جی ثناءاللہ عباسی اور سی ٹی ڈی افسران کے اپنے ہاتھ صاف نہیں، ان کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ ایک بیان معطل ایس ایس پی نے کہا ہے کہ بعض پولیس افسران میرے دشمن اور ذاتی بغض رکھتے ہیں، یہی افسران نقیب اللہ کے ورثا کو گمراہ کر رہے ہیں۔ راو انوار نے خود کو پروفیشنل پولیس افسر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ ذاتی حیثیت میں کوئی مقابلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاری کیوں دوں، کوئی غلط کام نہیں کیا۔ گرفتاری تب دوں گا، جب کوئی غلط کام کیا ہو۔ دوسری طرف سکیورٹی ادارے راو انور کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہے ہیں اور انہیں گرفتار کرنے میں کامیابی نہیں ملی۔ دوسری طرف راو انور کی گلگت بلتستان پہنچنے کی اطلاع کے بعد سکیورٹی ادارے الرٹ کر دئیے گئے ہیں اور تمام ہوٹلوں سمیت اہم مقامات کی تلاشی جا رہی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close