اسلام آباد

پاک، ہند مذاکرات سبوتاژ کرنے والے عناصر کو روکیں‘

برطانوی وزیر خارجہ نے ہندوستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی پاکستانی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک مذاکرات کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے والوں کو عناصر کو بیچ میں آنے سے روکیں۔

چوہدری نثار علی خان سے وزارت داخلہ میں ہونے والی ملاقات میں پاک – برطانیہ تعلقات، انسدادِ دہشت گردی کے خلاف جاری تعاون، منظم جرائم پر قابو پانے کے سلسلے میں مشترکہ کوششیں، غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی اور خطے کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ برطانیہ افغان مصالحتی عمل میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے، جبکہ خطے میں قیام امن کے لیے پاک ۔ برطانیہ مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے کی سیکورٹی صورتحال میں بہتری کے لیے معاشی اور تجارتی سرگرمیوں کا فروغ ضروری ہے، جبکہ افغان مصالحتی عمل اور خطے میں امن کے لیے پاکستان ہر ممکن اقدامات اٹھانے کے لیے تیار ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے میں برطانیہ، پاکستان کی ہر ممکن مدد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ غیر ریاستی عناصر خارجہ پالیسی ہائی جیک نہیں کرسکتے، اور نہ ہی خود مختار ریاستوں کو اپنی شرائط ڈکٹیٹ کروا سکتے ہیں۔

غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے حکومت پاکستان کی نئی پالیسی قابل ستائش ہے۔

فلپ ہیمنڈ نے برطانیہ کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے استعداد کار میں اضافے کے لیے مدد کی بھی پیشکش کی۔

واضح رہے کہ پاکستان اور برطانیہ عمران فاروق قتل سمیت مختلف کیسز کی معلومات کے تبادلے کے حوالے سے بھی ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں۔

قبل ازایں پاکستان کے دو روزہ دورے پر پہنچنے کے بعد برطانوی وزیر خارجہ نے وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز سے ملاقات کی۔

فلپ ہیمنڈ نے وزیر اعظم نواز شریف سے بھی ملاقات کی، جس میں دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سرتاج عزیز سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران فلپ ہیمنڈ نے دہشت گردی کی خلاف پاکستانی عوام و فوج کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقیت ہے کہ دہشت گرد افغانستان سے پاکستان آتے ہیں اور پاکستان اور افغانستان میں اعتماد کا فقدان سرحد پار حملے روکنے میں بڑی رکاوٹ ہے۔

نہوں نے ہندوستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی پاکستانی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک مذاکرات کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے والوں کو عناصر کو بیچ میں آنے سے روکیں، جبکہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے لیے مسئلہ کشمیر پیشگی شرط نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کے حوالے سے پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ پاکستان، پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات میں مزید پیشرفت کرے گا۔

اس موقع پر سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ برطانوی وزیر خارجہ سے تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، صحت اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close