اسلام آباد

اپوزیشن کے شدید ہنگامے میں قومی اسمبلی نے الیکشن بل 2017 کی منظوری دے دی

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کے لیے حکمران جماعت کا دوبارہ صدر بننے کے لیے تمام راہیں ہموار ہوگئیں۔ اپوزیشن کے شدید ہنگامے میں قومی اسمبلی نے الیکشن بل 2017 کی منظوری دے دی۔ نااہل شخص کے پارٹی سربراہ بننے کی قدغن ختم کردی گئی، رکن پارلیمنٹ کی نااہلی کی مدت بھی 5 سال کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق، اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراو کرلیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اڑا دیں۔ تاہم تمام شور شرابے کے باوجود اپوزیشن کی ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے الیکشن بل2017ء منظور کرلیا گیا۔ بل کی شق 203 کے تحت پارٹی سربراہ کے لئے اہلیت کا طریقہ کار تبدیل کردیاگیا ہے۔

سپریم کورٹ سے نااہلی کے باوجود نوازشریف کے پارٹی سربراہ بننے میں اب کوئی رکاوٹ نہیں رہی۔ حکومت نے بل کی شق 232 کے تحت کسی رکن پارلیمنٹ کی نااہلی کی مدت کا بھی تعین کردیا ہے جو 5 سال سے زائد نہیں ہوگی۔ بل کے تحت الیکشن کمیشن کا کاغذات نامزدگی میں تبدیلیوں کا اختیار بھی ختم کردیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کو ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی جانچ پڑتال کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔ ہر سیاسی جماعت کے لئے 5 سال میں انٹراپارٹی انتخابات کرانا لازم ہوں گے۔ پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اس بل کے بعد اب اجمل پہاڑی بھی پارٹی سربراہ بن سکتا ہے۔۔۔ قومی اسمبلی نے اطلاعات تک رسائی کے بل کی بھی منظوری دے دی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close