اسلام آباد

سینیٹ نے بھی انتخابات ترمیمی بل 2017ء کی منظوری دیدی

اسلام آباد: سینیٹ نے قومی اسمبلی سے منظور کردہ انتخابات ترمیمی بل 2017ء کی منظوری دے دی، ارکان سینیت نے ختم نبوت کے معاملے سے متعلق تحقیقات کے لئے کمشین تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔ حکومت نے قومی اسمبلی سے منظور کردہ انتخابات ترمیمی بل 2017ء سینیٹ سے بھی منظور کرا لیا۔ اپوزیشن ارکان نے ختم نبوت کے معاملے پر تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے لئے عدالتی کمشین تشکیل دیا جائے، جب تک ذمہ داران کا تعین نہیں کیا جاتا معاملہ حل نہیں ہوگا۔ وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کے خلاف سوچ بھی نہیں سکتا، غلطی کا احساس ہوتے ہی تدارک کیا گیا۔ سینیٹ میں اپوزیشن کی جانب سے اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد ہونے اور اداروں کے درمیاں تصادم کے معاملے سے متعلق تحریک التوا پر بحث کی گئی۔

اپوزیشن ارکان نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے استعفیٰ کا بھی مطالبہ بھی کیا۔ ارکان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ پر سنگین الزامات عائد ہیں، فرد جرم عائد ہونے کے بعد انہیں وزارت خزانہ کے منصب سے الگ ہوجانا چاہیئے۔ اپوزیشن ارکان نے اداروں کے درمیاں تصادم کے معاملے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ اپوزیشن ارکان نے کہا کہ اداروں کے درمیاں تصادم جی ٹی روڈ سے شروع ہوا، عوام تصادم نہیں چاہتا لیکن ہمیں اداروں کے درمیاں تصادم کی طرف ہمیں لے جایا جا رہا ہے، کرپشن کا پیسا بچانے کے لئے اداروں کو آپس میں لڑایا جا رہا ہے۔ اپوزیشن نے پٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور پی آئی اے طیارے کے لاپتہ ہونے کے معاملے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

اجلاس میں مشاہد اللہ خان اور سینیٹر محسن عزیز کے درمیاں تلخ کلامی بھی ہوئی۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے مشاہداللہ خان اور محسن عزیز سمیت اعظم سواتی کو ایک دوسرے کے خلاف بات کرنے سے روک دیا۔ رضا ربانی نے کہا کہ ایوان کے اندر ایک دوسرے پر ذاتی حملے کر کے ایوان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ہی اس ملک کو مشکل سے نکال سکتا ہے، ہر ادارے کے لئے کیچڑ اچھالنے والے کے خلاف کارروائی کا قانون ہے لیکن پارلیمنٹ کے لئے نہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close