اسلام آباد

اردو ادب کے شاعر احمد فراز کا 85واں یوم پیدائش منایا جارہا ہے

اسلام آباد: اردو زبان اور غزل کو آفاقی شہرت بخشنے والے شاعر فرازاحمد فرازؔ کا آج 85 واں شعراءمیں ہوا کرتا تھا۔یوم پیدائش منایا جارہا ہے، آپ کا شمار عصر حاضر کے مقبول ترین شعراء میں ہوتا ہے۔

احمد فراز12 جنوری 1931ءکو کوہاٹ میں پیدا ہوئے، انکا اصل نام سید احمد شاہ تھا جبکہ احمد فراز ان کا تخلص تھا، ان کے والد سید محمد شاہ برق کا شمارکوہائی فارسی کے ممتاز

احمد فراز نے اردو، فارسی اور انگریزی ادب میں ماسٹرز ڈگری حاصل کیں، انہوں ریڈیو پاکستان سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا۔

ریڈیو پاکستان کے بعد احمد فراز پشاور یونیورسٹی سے بطور لیکچرار منسلک ہوگئے۔ وہ پاکستان نیشنل سینٹر پشاور کے پریذیڈنٹ ڈائریکٹر، اکادمی ادبیات پاکستان کے اولین ڈائریکٹر جنرل اور پاکستان نیشنل بک فاﺅنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدوں پر بھی فائز رہے۔

جب ان کا پہلا شعری مجموعہ ’’تنہا تنہا‘‘ شائع ہوا تو وہ بی اے میں تھے۔ ان کے دوسرے مجموعہ ’’درد آشوب‘‘ کو پاکستان رائٹرز گڈز کی جانب سے ’’آدم جی ادبی ایوارڈ عطا کیا گیا، 1976ء کو اکادمی ادبیات پاکستان کے پہلے سربراہ مقرر ہوئے۔ بعد ازاں جنرل ضیاء کے دور میں انہیں مجبوراً جلاوطنی اختیار کرنی پڑی۔

آج ہم دار پہ کھینچے گئے جن باتوں پر

کیا عجب کل وہ زمانےکو نصابوں میں ملیں

احمد فراز کے مجموعہ ہائے کلام میں ’تنہا تنہا‘، ’درد آشوب‘، ’نایافت‘، ’شب خون‘، ’مرے خواب ریزہ ریزہ‘، ’جاناں جاناں‘، ’بے آواز گلی کوچوں میں‘، ’نابینا شہر میں آئینہ‘، ’سب آوازیں میری ہیں‘، ’پس انداز موسم‘، ’بودلک‘، ’غزل بہانہ کروں‘ اور ’اے عشق جنوں پیشہ‘ کے نام شامل ہیں۔

اب کے ہم بچھڑےتوشاید کبھی خوابوں میں ملیں

جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں

احمد فراز کے کلام کی کلیات بھی شہر سخن آراستہ ہے کے نام سے اشاعت پذیر ہوچکی ہے۔ انہیں متعدد اعزازات سے نوازا گیا جن میں آدم جی ادبی انعام، کمال فن ایوارڈ، ستارہ امتیاز اور ہلال امتیاز کے نام سرفہرست ہیں۔

ہلال امتیاز کا اعزاز انہوں نے جنرل پرویز مشرف کی پالیسیوں سے اختلاف کی وجہ سے واپس کردیا تھا، انہیں جامعہ کراچی نے پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری بھی عطا کی گئی تھی۔

احمد فراز 25 اگست 2008ء کو اسلام آباد میں وفات پاگئے۔ وہ اسلام آباد کے مرکزی قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔

شکوہ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا

اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close