اسلام آباد

چیف جسٹس کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے ،وزیراعظم کو چاہیے خود کو احتساب کیلئے پیش کریں :عمران خان

اسلا م آباد:پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیاہے ۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمران خان کا کہناتھا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے جس میں فارنزک ماہرین کو شامل کیا جائے اور تحقیقات کیلئے غیر ملکی کمپنی سے خدمات حاصل کی جائیں ،اگر طاقت ور کمیشن نہ بنا تو ہمارے پاس سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی اور دوسرا راستہ ہیں ہے ۔عمرا ن خان کا کہناتھا کہ یہ طاقت ور کمیشن بنایا جائے اور سب سے پہلے میری تحقیقا ت کی جائیں اور اس کے ساتھ ساتھ بنی گالہ اور شوکت خانم کی بھی تحقیقات کی جائیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کیلئے ضروری ہے کہ وہ خود کو احتساب کیلئے پیش کریں ۔عمران خان کا کہناتھا کہ اگر کسی ادارے میں بے ضابطگی ہوتی ہے تواسے پکڑنا حکومت کا کام ہے، عوام کے چندے سے بنا ہسپتال غلط کام کرتاہے تو پکڑنا حکومت کی ذمہ داری ہے ،اگرمیری حکومت آئی تو میں چوری کرنے والوں کو نہیں چھوڑ وں گا سب کا احتساب کیا جائے گا ۔
عمران خان کا کہناتھا کہ الزام لگایا گیا کہ آف شور کمپنی میں اینڈونمنٹ فنڈ لگایا گیا ،شوکت خانم کا فنڈ منی لانڈرنگ کے ذریعے ملک سے باہر نہیں گیا ،الزامات لگانے والے اگر ایک فو ن شوکت خانم میں کر کے پوچھ لیتے تو انہیں پتا چل جاتاکہ شوکت خانم کا جون 2015میں وہ تین ملین ڈالر شوکت خانم میں واپس آ چکاہے ۔انہوں نے کہا کہ شوکت خانم کو چالیس فیصد فنڈ بیرون ملک سے آتاہے ،حکومت الزامات کا جواب دینے کے بجائے جوابی الزامات لگا رہی ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ پانامہ لیکس اپوزیشن کی سازش نہیں ہے ،وزیراعظم کے بیٹوں کے نام پانامہ لیکس میں آئے ہیں ،اپنے اثاثوں کا عوام کو بتانا وزیراعظم کا فرض ہے میڈیا پر آکر انہوں نے کوئی احسان نہیں کیا ہے ۔عمران خان کا کہناتھا کہ نیب کے مطابق ملک میں ایک دن میں 12ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے ،ٹیکس کولیکشن میں سات سو ارب روپے کی کرپشن ہے،اگر ہم صرف ٹیکس نظام ٹھیک کر لیں تو ہم بہتر ملک بن سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشوز دنیا میں سب سے کم ہے ،ہمیں پاکستان کے سسٹم کو ٹھیک کرنا ہوگا،ٹیکس کا نظام ٹھیک کرلیں تو ملک تباہی سے بچ سکتاہے ۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close