اسلام آباد

حکومت کا مجوزہ جوڈیشل کمیشن مسترد ،وزیر اعظم نے کمیشن کے نام پر مذاق کیا:عمران خان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کے مجوزہ جوڈیشل کمیشن کو مسترد کر تے ہوئے کہاہے کہ اگر معاملے کو دبایا گیا تو وہ سڑکوں پر آئیں گے اور ان کے پاس رائے ونڈ جانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہو گا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہناتھا کہ میاں صاحب نے کمیشن کے نام پر مذاق کیاہے ،حکومت جب چاہے اس انکوائری کمیشن کو نوٹیفکیشن سے ختم کر سکتی ہے ،حکومت نے کمیشن کے ٹی آر اوز میں ٹیکس چوری کی شق ہی نہیں شامل کی ، جوڈیشل کمیشن کے اختیارات سول کورٹ سے زیادہ نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر 200لوگوں کی انکوائری ہو گی تو وزیراعظم کی باری کب آئے گی ؟ انکوائری تو پانچ سال تک ختم نہیں ہوگی ۔عمران خان کا کہناتھا کہ حکومت 1956کے قانون کے تحت کمیشن بنا رہی ہے جوکہ کمزور قانون ہے ۔عمران خان نے ایک بار پھر اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جس کمیشن پر متفق ہے اگر نہ بنائی گئی اورمعاملے کو دبایا گیا تو ان کے پاس رائے ونڈ جانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہو گا ، ہمیں مجبوراً سڑکوں پر آنا پڑے گا۔
انہو ں نے کہا کہ حکومتی خط سے ثابت ہو گیا کہ میاں صاحب احتساب سے ڈرتے ہیں ، میاں صاحب تیا ہو جائیں پہلے آ پ کا احتساب ہو گا اس کے بعد میرا ہو گا ۔عمران خان کا کہناتھا کہ وزیراعظم کا نام پاناما لیکس میں آیاہے اس لیے انکوائری بھی سب سے پہلے ان کی ہونی چاہیے باقی سب کی بعد میں ہونی چاہیے ،کاروبار ی شخصیات کے نام ہیں ، ان سے ایف بی آر ڈیل کرے ۔عمران خان نے وزیراعظم نوازشریف سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ 1990سے لے کر 2013تک اپنی ٹیکس ریٹرن عوام کے سامنے لانی چاہئے ، جس طرح برطانوی وزیراعظم اپنے پرائم منسٹر بننے کے پہلے سے لے کر اب تک کی پارلیمنٹ کے سامنے پیش کی ہیں ۔جوڈیشل کمیشن کے ٹی آر اوز اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر بنانے چاہئے تھے لیکن ایسا نہیں کیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر ڈیوڈ کیمرون نے کسی پر الزامات نہیں لگائے بلکہ پارلیمنٹ میں جا کر اپنی صفائی پیش کی اور ٹیکسن ریٹر ن سامنے پیش کیے،  لیکن ہمارے وزیراعظم نے کوئی جواب نہیں دیا ۔ان کا کہناتھا کہ میاں صاحب کسی صورت ملک پر حکومت نہیں کر سکتے کیونکہ وہ اخلاقی قوت کھو بیٹھے ہیں ۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہناتھا کہ آپ پر الزامات عمران خان یا سیاسی مخالفین نے نہیں لگائے ،پاناما لیکس میں آٹھ ملکوں کے سربراہوں کانام آیاہے لیکن کسی ایک ملک نے بھی نہیں کہا کہ سازش ہوئی بلکہ اسے تسلیم کیاہے سوائے ہمارے پرائم منسٹر کے جن پر باقی ملکوں کے پرائم منسٹروں سے زیادہ الزامات ہیں ۔

عمران خان کا کہناتھا کہ نوازشریف کے خطاب کے حوالے سے وہ سمجھے کہ اس بار شائد وزیراعظم قوم کو آف شور کمپنیوں کے حوالے سے حقیقت بتائیں گے لیکن وزیراعظم کا خطاب سن کر مایوس ہوا ، ساری تقریر میں ایسا لگا کہ واقعی کچھ چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا سورن سنگھ کے قتل پر افسوس ہے اور اس سے انہیں بہت تکلیف ہو ئی ہے ،سورن سنگھ نے پارٹی کیلئے بہت کچھ کیا ۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close