اسلام آباد

تحریک لبیک یارسول اللہ اور حکومت کے مابین طے پانیوالا معاہدہ

اسلام آباد: حکومت اور دھرنا دینے والی مذہبی جماعت لبیک یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے، جس کی پہلی شرط کے مطابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے اپنے عہدے سے رضاکارانہ طور پر استعفٰی دے دیا ہے۔ اس معاہدے کی پہلی شق میں دھرنا مظاہرین کا مطالبہ درج ہے کہ کہ وزارت قانون کے ذریعے ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قانون میں ترمیم پیش کی گئی، اس لئے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کو ان کے عہدے سے برطرف کیا جائے، تحریک لبیک ان کے خلاف کسی قسم کا فتویٰ جاری نہیں کرے گی۔ اس معاہدے کے دیگر مندرجات میں دھرنا قائدین کی جانب سے حکومت پاکستان کے الیکشن ایکٹ 2017ء میں 7بی اور 7سی کو مکمل متن کے ساتھ اردو حلف نامے میں شامل کرنے کے عمل کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کہ راجہ ظفر الحق کی انکوائری رپورٹ 30 دن میں منظر عام پر لائی جائے گی اور اس رپورٹ کے مطابق جو افراد ذمہ دار قرار پائیں گے، ان کے خلاف ملکی قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ 6 نومبر 2017ء سے دھرنے کے اختتام پذیر ہونے تک تحریک لبیک کے ملک بھر میں گرفتار تمام کارکن 1 تا 3 دن تک ضابطے کی کارروائی کے مطابق رہا کر دیئے جائیں گے اور ان کے خلاف درج مقدمات اور نظر بندیاں ختم کر دی جائیں گی۔

معاہدے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ 25 نومبر 2017ء کو ہونے والے حکومتی ایکشن کے خلاف تحریک لبیک کو اعتماد میں لے کر ایک انکوائری بورڈ تشکیل دیا جائے، جو تمام معاملات کی چھان بین کرکے حکومت، انتظامیہ اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا تعین کرے اور 30 روز کے اندر انکوائری مکمل کرکے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا جائے۔ معاہدے میں مزید کہا گیا ہے کہ 6 نومبر 2017ء سے دھرنے کے اختتام تک جو سرکاری اور غیر سرکاری املاک کا نقصان ہوا ہے، اس کا تعین کرکے ازالہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کریں گی۔ معاہدے کے مطابق حکومت پنجاب سے متعلقہ جن نکات پر اتفاق ہوچکا ہے، ان پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ معاہدے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام معاہدہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کی نمائندہ ٹیم کی خصوصی کاوشوں کے ذریعے طے پایا ہے، جس کے لئے ان کے مشکور ہیں کہ انہوں نے قوم کو ایک بہت بڑے سانحے سے بچا لیا۔ معاہدے کے آخر میں 6 افراد کے دستخط ہیں، جن میں سے حکومت کی جانب سے دو افراد وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور وفاقی سیکرٹری داخلہ ارشد مرزا، تحریک لبیک کی جانب سے مرکزی امیر علامہ خادم حسین رضوی، سرپرست اعلٰی پیر محمد افضل قادری، مرکزی ناظم اعلٰی محمد وحید نور جبکہ بوساطت میجر جنرل فیض حمید کے نام و دستخط شامل ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close