اسلام آباد

وقت آگیا ہے کہ ایشیا اپنی قسمت کے فیصلے خود کرے ورنہ تاریخ معاف نہیں کرے گی، رضا ربانی

اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے امریکہ کو دوٹوک جواب دے دیا۔ کہتے ہیں پاکستان ایک خودمختار ریاست ہے جسے ڈکٹیٹ نہیں کیا جا سکتا۔ اپنی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، امریکہ کو بیت المقدس سے متعلق اعلان پر منہ کی کھانا پڑی ہے، دنیا نے امریکہ کا موقف مسترد کر دیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی میزبانی میں 6 ملکی اسپیکرز کانفرنس جاری ہے، کانفرنس کے مہمان خصوصی صدرمملکت ممنون حسین ہیں جبکہ چین، روس، ایران، ترکی اور افغانستان کے اسپیکرز اپنے وفود کے ہمراہ شریک ہیں، کانفرنس میں خطے سے دہشت گردی کے خاتمے اور باہمی روابط بڑھانے کے لئے اقدامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اسلام آباد میں 6 ملکی اسپیکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ سی پیک سے خطے میں نئے معاشی دور کا آغاز ہوگا جس کے خلاف امریکا، اسرائیل اور بھارت کا اتحاد سامنے آیا، تاہم پاکستان ڈائیلاگ اور ہمسایہ ملکوں سے دوستانہ تعلقات پر یقین رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے افغانستان کے لیے نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے جس میں ان کی افغانستان میں شکست نظر آئی، لیکن امریکا افغانستان میں ناکامی کی ذمے داری پاکستان پر ڈال رہا ہے اور اس نے دہشتگردی کے خلاف پاکستانی قربانیوں کو فراموش کیا۔

رضا ربانی نے کہا کہ 6 ملکی اتحاد کو انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خلاف بھی کردار ادا کرنا چاہیے، ہم 6 ملکوں کو حالات کے ہاتھوں یرغمال بننے کی بجائے نئی حکمت عملی طے کرنی چاہیے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کسی دوسرے ملک سے ہدایات لینے کی ضرورت نہیں، پاکستان اپنی سالمیت پر ہرگز سمجھوتا نہیں کرے گا، وقت آگیا ہے کہ ایشیا اپنی قسمت کے فیصلے خود کرے ورنہ تاریخ معاف نہیں کریگی۔ ان کا کہنا تھا کہ سپر پاورز کی خواہشات کے برعکس واقعات تنازعات بن جاتے ہیں، بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے، دنیا نے بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ قبول نہیں کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ بیت المقدس کا حالیہ اختلاف امن کاوشوں کو نقصان پہنچانے کی دانستہ کوشش ہے، دس سال کے دوران دہشتگردوں کے حملوں سے کوئی خطہ محفوظ نہیں رہا، دس سال میں دو لاکھ سے زائد زندگیاں دہشتگردوں کے حملوں کی نذر ہوئی ہیں۔

چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ نائن الیون سے اب تک پاکستان کی معیشت کو 120 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، کانفرنس سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ، کشمیر میں دنیا انتہا پسندی کی بنیادی وجوہات سے نبرد آزما ہونے میں ناکام رہی، ہمیں امن، اعتماد اور باہمی احترام کی فضا میں رہنا ہوگا، سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ہمیں چاہیے کہ اختلافات کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہ بننے دیں، خطے میں دہشگردی کے سیاہ بادل ہماری راہ میں رکاوٹ ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشتگردی کی تمام صورتوں اور جہتوں کی مذمت کرتے ہیں۔ صدر مملکت ممنون حسین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں دہشت گردی بیرونی طاقتوں کی مداخلت سے پیدا ہوئی، نائین الیون کے بعد پاکستان کو جنگ میں دھکیل دیا گیا۔ پاکستان نے ماضی سے سبق سیکھ لیا ہے اور طے کیا ہے کہ آئندہ ایسی کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔ ان کا کہنا تھاکہ خطے کا مستقبل فعال رابطوں اور تعاون میں پوشیدہ ہے جس میں پاک چین اقتصادی راہداری نئی روح پھونک دے گی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close