Featuredاسلام آباد

اقتصادی سروے جاری، حکومت بیشتر اقتصادی اہداف حاصل کرنے میں بری طرح ناکام

اسلام آباد: رواں مالی سال کا اقتصادری سروے جاری کردیا گیا۔ حکومت بیشتر اقتصادی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی، شرحِ نمو، برآمدات، کرنٹ اکاؤنٹ اور بجٹ خسارے سمیت متعدد اہداف حاصل نہ ہو سکے۔ قرضے بھی ملکی تاریخ کی بلند تاریخ سطح پر پہنچ گئے۔ مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وفاقی وزراء احسن اقبال، ہارون اختر خان اور رانا افضل نے اقتصادی سروے جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ملکی معیشت مستحکم ہے۔ گزشتہ پانچ سال کے دوران بارہ ہزار میگا واٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کی گئی۔ اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال اقتصادی ترقی کی شرح پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد رہی۔ ایف بی آر نے ٹیکس کی مد میں تین ہزار نو سو پینتیس ارب روپے وصول کیے۔ رواں مالی سال زرعی شعبہ کی پیداوار تین اعشاریہ آٹھ، صنعتی شعبہ کی پیداوار پانچ اعشاریہ آٹھ، مینوفیکچرنگ کے شعبہ کی پیداوار چھ اعشاریہ دو فیصد جبکہ سروسز کے شعبہ کی پیداوار کی شرح چھ اعشاریہ چار فیصد رہی۔

اقتصادی سروے کے مطابق، فصلوں کی پیداوار تینتیس اعشاریہ آٹھ فیصد، بڑی صنتوں کی پیداوار چھ اعشاریہ ایک فیصد جبکہ چھوٹی صنعتوں کی پیداوار کی شرح آٹھ اعشاریہ ایک فیصد رہی۔ رواں مالی سال ملکی برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ صوبے جو بھی سیاست کریں، حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرے گی۔ تین ماہ کا بجٹ پیش نہیں کیا جا سکتا۔ مشیر خزانہ نے تسلیم کیا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں دو سو فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں اس میں کمی ہو گی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close