اسلام آباد

صدر مملکت کا حکومت کو ”ہتھ ہولا“ رکھنے کا مشورہ

صدر ڈاکٹرعارف علوی نے کہاہے کہ بھارت نے سخت مایوس کیا، بھارت کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث ہوسکتاہے ، بھارت اندر سے کچھ اور باہر سے کچھ اور ہے ، 100روزہ پلان یہ نہیں تھا کہ تبدیلی آجائیگی ، جنوبی پنجاب پر بات آگے نہیں بڑھ سکی ، ہوسکتا ہے کہ عمران خان کی رائے چودھری پرویز الہٰی کے بارے میں تبدیل ہوگئی ہو، حکومت سے کہوں گا کہ ”ہتھ ہولا رکھو“ ،کلبھوشن کو سزائے موت دینی چاہئے ، کرتار پور پر پاکستان نے بہت اچھی چال چلی ہے
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”الیونتھ آور “ میں گفتگو کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہاہے کہ بھارت کی طرف سے بہت سخت مایوسی ہے ، 20برس ہوگئے ہیں لیکن بھارت کے رویئے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ، بھارت اندر سے کچھ اور باہر سے کچھ اورہے اور بھارت میں مسلمانوں کے خلاف منافرت کا عنصر موجودہے ، بھارت پاکستان کے ساتھ وہی کچھ کررہاہے جو اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ کررہاہے ، بھارتی عوام کی اکثریت میں مسلم منافرت موجود ہے ، بھارت شملہ معاہدے کی پاسداری بھی نہیں کررہا ، کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے میں بھی بھارت ملوث ہوسکتاہے ،بھارت کا بلوچستان میں انتشار پھیلانے میں بھی ہاتھ رہاہے ، انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت بھارت سے امن کیلئے بیتاب ہے ، ملکی سیاست میں’مودی کا یار “ جیسے نعرے عوام میں جلدمقبول ہوجاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کرتار پور کے معاملے پر پاکستان نے بہت اچھی چال چلی ہے ۔

جنوبی پنجاب کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے آدھے وقت تک جنوبی پنجاب صوبہ بن جائے گا،اہم معاملات کی وجہ سے جنوبی پنجاب پر بات آگے نہیں بڑھ سکی ، نیا صوبہ بنانا آسا ن کام نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ممکن ہے چودھری پرویز الہٰی کے بارے میں عمران خان کی رائے اب تبدیل ہوگئی ہو۔ حکومتی کارکردگی کے حوالے سے سوال پر صدر مملکت کا کہنا تھا کہ میں حکومت کوکارکردگی کے حوالے سے 10میں سے 9نمبر دیتاہوں ، 100روزہ پلان یہ نہیں تھا کہ تبدیلی آجائیگی، صدر بننے کے بعد میری خواہش تھی کہ پالیمنٹ لاجز میں رہوں لیکن سپیکر نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں ہے ۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن کو پاکستانی عدالتی نظام سے گزار کر سزائے موت تک پہنچاناچاہئے ، میرے پاس کلبھوشن کی رحم کی اپیل آئی توحکومت جو مشورہ دیگی اس پر عمل کروں گا۔انہوں نے کہا کہ پرتشدد ایم کیوایم کے ہم بہت خلاف تھے ، ہمار ا موقف تھا کہ پاکستان میں تبدیلی آنی چاہئے ، میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ایم این اے سے صدر پاکستان بن جاﺅں گا، آصف زرداری کے زمانے کی طرح ایوان صدر اب سیاسی سرگرمیوں کا مرکز نہیں رہا ، ان کے بارے میں میری موقف وہی ہے جو حکومت کا ہے ، آصف زرداری نے 58ٹوبی کا خاتمہ کرکے اچھاکیا ۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ اپنی حکومت سے کہوں گا کہ ”ہتھ ہولا رکھو“، اٹھارویں ترمیم میں کچھ چیزوں کوبہتر بنانے میں کوئی حرج نہیں ہے ، یوٹرن پر بلیک لیبل لگانے کی کوشش کی جارہی ہے ، پی ٹی وی پر جس نے حملہ کیا غلط کیا ، اس کوسزاملنی چاہئے ،وفاقی حکومت سمجھتی ہے کہ ماضی کی حکومت نے بہت زیادہ چوری کی ہے جبکہ کے پی حکومت سمجھتی ہے کہ ماضی کی حکومت میں چوری نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ میں بطور صدر پاکستان سمجھتا ہوں کہ آئین میں ترمیم کیلئے فیڈریشن کی جانب سے صوبوں کواعتماد میں لیا جائے ، صدر پاکستان کے استثنیٰ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ جرم کے معاملے میں صدر پاکستان کو استثنیٰ نہیں ہوناچاہئے ، میرے اوپر جو کیس ہے وہ معمولی نہیں ہے اور میں اس پر استثنیٰ نہیں مانگ رہا ، اس کیس میں میرے اوپر الزام لگا ہواہے کہ میں ہتھیار سپلائی کرتا رہاہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بطور صدر وفاق اور صوبوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرتا رہوں گا ، پاکستان میں کرپشن کاخاتمہ ہوناچاہئے ۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close