اسلام آباد

یک طرفہ جوہری بندش کسی صورت قبول نہیں

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے نیویارک میں نیوز بریفنگ کے دوران بتایا کہ ’وزیر اعظم نے پاکستان کے اس موقف کو دہرایا کہ یکطرفہ جوہری بندش قبول نہیں کی جائے گی،ہندوستان کے کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کو بھی روکا جانا چاہیے‘۔

نیوز بریفنگ ملیحہ لودھی سے پوچھا گیا کہ کیا امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے نواز شریف پر زور دیا تھا کہ وہ جوہری پروگرام کو روکنے پر غور کریں تو انہوں نے جواب دیا کہ ’کوئی بھی بندش دو طرفہ ہونی چاہیے،ہم نے امریکا سے کہہ دیا ہے کہ وہ ہندوستان سے بھی ایسا کرنے کا کہے جیسا وہ ہم سے کہتا ہے‘۔

یاد رہے کہ جان کیری اور وزیراعظم نوازشریف ملاقات کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ جان کیری نے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کی بندش کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

خیال رہے کہ کشمیر کے علاقے اوڑی میں بھارتی فوجی کیمپ پر حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے جوہری ہتھیار توجہ کا مرکز بن گئے ہیں اور بعض میڈیا رپورٹس میں تو یہاں تک کہا گیا کہ ہندوستان پاکستان کے اندر مبینہ دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی کارروائی کرسکتا ہے اور اس بارے میں سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے۔

بعض مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ نام نہاد کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن یعنی ’تیزی سے پاکستانی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے نظریے‘ نے ہندوستان کو پاکستان پر اسٹریٹجک برتری دلائی تاہم بعض تجزیہ کاروں نے خبردار بھی کیا کہ اس برتری کو پاکستان نے ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار تیار کرکے ختم کردیا ہے۔

واشنگٹن کے ووڈرو ولسن سینٹر میں جنوبی ایشیائی امور کے ماہر مائیکل کوگل مین نے کہا کہ ’فی الحال پاکستان پر انگلی اٹھانا قبل از وقت ہوگا‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم نوازشریف نے اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی نے زور پکڑا جس کے بعد بھارتی افواج نے انسانیت سوز ظلم کا بازار گرم رکھا ہوا ہے جس کے شواہد اقوام متحدہ کو فراہم کیے جائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close