اسلام آباد

ایک شخص اپنی خواہش پر افسران کو ترقیاں دے رہا ہے

کیپٹن صفدر کے مطابق فواد حسن 20 گریڈ اور اس سے اعلیٰ گریڈ کے سرکاری افسران کی پروموشن کے حوالے سے ذاتی پسند اور نا پسند کی بنیاد پر فیصلے کررہے ہیں،’ ’ایک انفرادی شخصیت اپنی خواہش کے مطابق افسران کو ترقیاں دے رہا ہے“۔
انہوں نے تجویز پیش کی کہ گریڈ 20 اور اس سے اوپر کے سرکاری افسران کی پوموشن کے معاملے کو طے کرنے کے لیے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جانی چاہیے اور ترقی دینے کا فیصلہ کسی بھی افسر کی کارکردگی اور اس کے ٹریک ریکارڈ کو مد نظر رکھ کر کیا جانا چاہیے۔’منتخب نمائندے سرکاری ملازمین کی ترقی کے حوالے سے زیادہ بہتر فیصلہ کرسکتے ہیں کیوں کہ یہ ملازمین ہمارے حلقوں میں بطور اسسٹنٹ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کام کرتے ہیں‘۔

کیپٹن صفدر نے مطالبہ کیا کہ تمام وفاقی سیکریٹریز کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاسوں میں شرکت کرنی چاہئیے تاکہ انہیں عوام کے مسائل کا اندازہ ہوسکے۔

کیپٹن صفدر نے سابق سیکریٹری سعید مہدی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں موجودہ افسران میں کوئی بھی اتنا اہل افسر نہیں ملا جتنے سیعد مہدی تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’میں فواد حسن سے کہوں گا کہ وہ ایوان میں آکر بیٹھیں تاکہ انہیں عوام کے مسائل سے آگاہی حاصل ہوسکے‘۔
کیپٹن صفدر کا موقف ہے کہ زیادہ تر منتخب نمائندگان بیوروکریٹس کی سرگرمیوں سے واقف ہیں، ’ہم جانتے ہیں کہ بیشتر بیوروکریٹس شام میں اپنے پرائیوٹ دفاتر چلاتے ہیں اور انہوں نے کس طرح ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کررکھی ہے‘۔
انہوں نے سپیکر ایاز صادق کی غیر موجودگی میں اجلاس کی سربراہی کرنے والے ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ عباسی سے درخواست کی کہ سینئر سول سرونٹس کی ترقی کے حوالے سے ایک پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے۔
رکن اسمبلی عباس سیال نے کیپٹن صفدر کی تجویز کی توثیق کی اور کہا کہ افسران کو ترقی دینے کا حق وزیر اعظم کے پرسنل سیکریٹری نے چھین لیا ہے جو اپنی خواہشات کے مطابق فیصلے کررہے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close