اسلام آباد

سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت جاری

پاناما لیکس کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بنچ کر رہا ہے۔

پاناما کیس کی سماعت کے دوران طارق اسد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ میڈیا میں حامد خان سے متعلق بہت باتیں آئی ہیں،تبصروں سے کیس پر اثر پڑے گا،میڈیا کو کیس پر تبصروں سے روکا جائے۔

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ حامد خان بہت سینیئرقانون دان ہیں،قانون پرکتابیں لکھ چکے ہیں ان سے متعلق میڈیا میں باتوں سے ان کی ساکھ متاثر نہیں ہوئی۔

عمران خان کے نئے وکیل نعیم بخاری نے وزیر اعظم کی غلط بیانی پر دلائل دیے،انہوں نے کہاوزیر اعظم نے کہاتھا لندن فلیٹس انیس سو ترانوے سے انیس سو چھیانوے کے درمیان خریدے گئے۔

نعیم بخاری نے دوران سماعت کہا کہ تمام دستاویزات موجود ہیں،شہباز شریف نے طارق شفیع بن کر دستاویزات پر دستخط کیے۔

تحریک انصاف کے وکیل کے دلائل پرسپریم کورٹ نےکہا جدہ اور دبئی فیکٹریوں کے دستاویزات شریف خاندان کے پاس ہوں گی لیکن ھمارے پاس نہیں ہے۔

نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ قطری شہزادے کا خط وزیر اعظم کے موقف سے مختلف ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب اور دیگر ادارے اپنا کام کرنے میں ناکام رہےہیں۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ نیب وزیر اعظم کو بچانے میں لگارہا،نیب چیئرمین کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی جائے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close