اسلام آباد

ملک میں کرپشن کے خاتمے کے لیے کوئی سنجیدہ نہیں، چوہدری نثار

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ کرپشن کو ختم کرنے میں ملک میں کوئی سنجیدہ نہیں یہ صرف نعرہ ہے۔

سنگجانی پسوال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ سول اور عسکری تعاون سے امن و امان کےحالات میں بہتری آئی ہے، مضبوط بنیادی ڈھانچہ اور ترقی پاکستان کا مستقبل ہے، آج پاکستان بہت ساری مشکلات میں گھرا ہوا ہے مگر عام آدمی کو ان مشکلات کا احساس نہیں ہے، 70 سال سے مشکلات کا شکار ہیں لیکن جو مسائل آج ہیں وہ پہلے کبھی نہیں تھے ان کا مقابلہ اللہ کی ذات پر ایمان، اعتماد اور عملی جدوجہد سے کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قوم کو اتحاد اور اتفاق کی طرف لیکر جانا ہے وہ قومیں کبھی ترقی نہیں کرسکتیں جو تقسیم اور جو داخلی خلقشار کا شکار ہوں،اگر کسی ملک نے ترقی کی ہے تو اس کے فیصلے چوکوں اور چوراہوں پر نہیں ہوئے بلکہ عدالتوں اور پارلیمنٹ میں ہوئے ہیں لیکن یہاں ایک غلط روش چل پڑی ہے لہذا ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ اپنی آواز اٹھائے، غلط کو غلط کہے اور صحیح کو صحیح جب تک کوئی نہیں بولے گا یہ سب جاری رہے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ آج ہماری بدقسمتی ہے کہ پاکستان میں اچھا کام مشکل اور غلط کام آسان ہے، حلال اور حرام کی تمیز تقریباً ختم ہوچکی ہے، جائز اور ناجائز میں فرق نہیں یہ باتیں تقریروں، دھرنوں اور احتجاج سے نہیں جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اچھے لوگوں کی اکثریت ہے مگر وہ خاموش نہ ہوں بلکہ بولیں، اس ملک میں سچ دھندلا ساگیا ہے، کرپشن کی بات ہر کوئی کرتا ہے لیکن عمل نہیں کرتا اور اس کو ختم کرنے میں کوئی سنجیدہ نہیں ہے، یہ صرف نعرہ ہے جس میں لوگوں کو بیوقوف بنایا جارہا ہے، بہت سے لوگ مجھ سے ناراض ہوں گے لیکن یہ حقیقت ہے لہذا سچ کو دھندلا نہ ہونے دیں، حلال و حرام اور اچھے برے میں تمیز کریں جب یہ چیزیں ہوں گی تو ملک میں ترقی ہوگی۔

 چوہدری نثار نے کہا کہ ہمیں تلخی، محاز آرائی، گالم گلوچ اور تشدد پر قابو پانے کی ضرورت ہے جب تک یہ نہیں ہوگا یہ سب باتوں میں ہی رہے گا اور عملی طور پر آپ اس ملک کی خدمت نہیں کررہے ہوں گے لہذا ہمارے قول اور فعل میں تضاد نہیں ہونا چاہیے، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ میرے پیچھے کرپشن کا بازار گرم ہو اور میں آپ کو کرپشن پر لیکچر دے رہا ہوں کیونکہ قول و فعل کا تضاد قوموں کو لے ڈوبتا ہے۔
Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close