اسلام آباد

مشعال خان واقعے کی روایتی تحقیقات نہیں ہونی چاہیں، سینیٹ

اسلام آباد: سینیٹ اجلاس میں معمول کی کارروائی معطل کرکے مشال خان کے قتل کے واقعہ پر بحث کرائی گئی۔ سینیٹرالیاس بلور نے کہا کہ اگر یونیورسٹی کا وائس چانسلر ہوتا تو یہ واقعہ ہی پیش نہ آتا۔ مشال خان کے قتل میں انتظامیہ قصور وار ہے۔ سینیٹراعظم سواتی کا کہنا تھا کہ معاملہ مائنڈسٹ کو ختم کرنے سے حل ہوگا۔ سراج الحق نے کہا کہ اس واقعہ کی روایتی تحقیقات نہیں ہونی چاہیئے۔ تمام حقائق منظرعام پر لائے جائیں۔ فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام ہے کہ مشال خان کو کوئی بچانے کے لیے آگے نہیں آیا بلکہ سیلفیاں بنائی گئیں۔ مشال کا قتل ہماری آنکھیں کھولنے کے لیئے کافی ہے۔ جاوید عباسی نے کہا کہ مشال خان کا قتل تمام اداروں پر سوالیہ نشان ہے۔ ملک کی 70فیصد جامعات میں وائس چانسلرز ہی نہیں۔

سلیم ضیا نے مشال خان کے قتل کا کیس فوجی عدالت میں چلانے کا مطالبہ کیا اور بولے کہ خاموش تماشائی کے طور پر کھڑے لوگوں کو بھی سزا دی جائے۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ادب کو فروغ دے کر اس طرح کے واقعات کو روکا جاسکتا ہے۔ وزیرمملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن نے ایوان کو بتایا کہ مشال خان کے قتل میں 22 گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔ یونیورسٹی کے 6 ملازم بھی گرفتار کرلیے گئے ہیں۔ اجلاس شروع ہوا تو چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ حکومتی رویے کے باعث انہوں نے اپنی ذمہ داریوں سے پیچھے ہٹنے کا قدم اٹھایا۔ یہ کوئی سیاسی ڈرامہ تھا نہ انہیں کوئی دورہ پڑا تھا۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ جمعہ کو پیش آنے والا واقعہ اچانک نہیں تھا۔

رضا ربانی میرے اٹھائے ہوئے قدم کا سیاسی ڈرامے سے کوئی تعلق نہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے موقف کی تائید کرنے پر آصف زرداری اور عمران خان کا بھی شکریہ ادا کیاجبکہ ایران کا دورہ منسوخ کرنے پر ایرانی اسپیکر سے معذرت بھی کی۔ سینیٹ اجلاس میں پانی کے مسئلے پر بحث کی گئی۔ وزیرمملکت عابد شیر علی نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی قلت کی وجہ سے صوبے لڑینگے۔ خدشہ ہے کہ پانی کے معاملے پر 2025 تک خانہ جنگی کی طرف نہ چلے جائیں۔ چیئرمین سینیٹ نے پانی کی قلت کا معاملہ پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کے سپرد کردی۔ سینیٹ نے تعلیمی اداروں میں مذہبی تہوار منانے سے متعلق قرار داد منظور کرلی۔ غیراخلاقی اور فحش مواد کی روک تھام سے متعلق بھی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close