Featuredاسلام آباد

پی آئی اے نے اجازت نہ ملنے پر کابل کیلئے خصوصی پروازیں منسوخ کردیں

  اسلام آباد: مزید پروازیں ‘اجازت’ نہ ملنے کے باعث نہیں چلائی گئیں حالانکہ یورپی یونین اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے افغانستان سے اپنے ملازمین کو نکالنے کے لیے پی آئی اے سے مدد طلب کیے جانے کے بعد ایئرلائن کے تین طیارے اور عملہ تیار تھا

 

پی آئی اے نے کہا کہ قومی ایئرلائن نے 7 خصوصی پروازوں کے ذریعے ایک ہزار 460 افراد کا انخلا کرایا جن میں پاکستانی اور غیر ملکی شامل ہیں جبکہ آپریشن میں بوئنگ 777 اور ایئربس اے 320 استعمال کیے گئے۔
افغان شہریوں پر طالبان کی جانب سے ملک چھوڑنے کی پابندی کے باعث پاکستان نے خصوصی پروازیں نہیں چلائیں کیونکہ ایئر لائن، افغان مسافروں کو ایئرپورٹ پر لانے کی ذمہ داری نہیں لے سکتیں۔

مطلوبہ مسافروں کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے جب متعلقہ حکام سے پوچھا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا جس کی وجہ سے پی آئی اے نے کابل کے لیے مزید خصوصی پروازیں نہیں چلائیں اور دوسرا یہ کہ کابل ایئرپورٹ کا رن وے صاف نہیں بلکہ گندا ہے۔

یہ بھی پڑ ھیں : قومی ایئرلائن کی کارکردگی کورونا کے باوجود مجموعی طور پر بہتررہی

طالبان افغان شہریوں کے لیے عام معافی کا اعلان کر چکے ہیں اور وہ نہیں چاہتے کہ غیر ملکیوں کے بڑھتے ہوئے انخلا کے دوران ان کے شہری ملک چھوڑ کر جائیں۔

ای یو اور اے ڈی بی کی جانب سے ان کے ملازمین کو افغانستان سے نکالنے کے لیے پی آئی اے سے مدد طلب کی گئی تھی۔

پی آئی اے کے سی ای او اور وزیر ہوا بازی غلام سرور خان سے یورپی یونین کے وفود اور ان کے اہل خانہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کابل سے نکالنے کے لیے خصوصی جہاز کا انتظام کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close