اسلام آباد

حکومت نے صحافیوں کو خرید کر یا مختلف طریقوں سے زبانیں بند کرائیں ہیں، حامد میر

اسلام آباد: سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ نون لیگ کی حکومت صحافیوں کو خریدنے کی کوشش کرتی ہے اور اگر جو صحافی نہ بکے تو اسے جمہوریت کے خلاف قرار دے دیتی ہے۔ اگر کوئی صحافی انٹرویو کے دوران عمران خان کی کسی بات پر ہنس پڑے تو نون لیگ والے اس بات کو بھی نوٹ کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ نون لیگ کا خمیر جنرل ضیاءالحق کی آمریت سے اٹھا ہے لیکن یہ دوسروں پر جمہوریت کے خلاف سازشیں کرنے کے الزامات لگاتے رہتے ہیں، یہ وہی نواز شریف ہیں جنہوں نے جونیجو کی حکومت برطرف ہونے پر ضیا کا ساتھ دیا تھا۔ نواز شریف کے آس پاس وہ صحافی موجود ہیں جو پیپلزپارٹی اور مشرف کے سیکرٹ فنڈز پر بھی پلتے رہے ہیں، جن لوگوں نے مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا انہیں یہ کہتے ہیں کہ یہ لوگ جمہوریت کیخلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہیں۔
حامد میر کا کہنا تھا کہ لیگی حکومت صحافیوں کو عہدوں سے نواز کر اور دیگر طریقوں سے خریدنے کی کوشش کرتی ہے اور اگر کوئی صحافی ان کا ساتھ دینے یا عہدہ قبول کرنے سے انکار کردے تو وہ جمہوریت کے خلاف ہو جاتا ہے۔ نون لیگ والے عمران خان کے انٹرویوز کے دوران یہ تک نوٹ کرتے ہیں کہ ان کی کسی بات پر صحافی ہنسا تو نہیں، اگر انٹرویو کرنے والا صحافی عمران خان کی کسی بات پر ہنس دے تو نون لیگ کو اس ہنسی سے بھی جمہوریت کے خلاف سازش کی بو آنے لگتی ہے۔ اس موقع پر اینکر پرسن ارشد شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کو مداری اور جمہوریت کے لیے خطرہ کہنے والے خواجہ سعد رفیق خود جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں اور آج کل جمہوریت کے خلاف جو سازشیں ہو رہی ہیں یہ ان کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق صحافیوں پر اس لیے پچاس پچاس لاکھ روپے تنخواہیں لینے کا الزام لگاتے ہیں کیونکہ انہیں 50 کے ہندسے سے بہت پیار ہے۔ جب ان سے آمدنی کی تفصیلات پوچھی جاتی ہیں تو یہ کہتے ہیں کہ ان کے 50 ملین کے پرائز بانڈ نکلے ہیں۔
واضح رہے کہ لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا تھا کہ بعض اینکرز 50 پچاس لاکھ روپے کے پیکجز لیتے ہیں اور مداری کا کردار ادا کرکے سرکس لگاتے اور قوم میں مایوسی پھیلاتے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close