کشمیر

بھارتی حکمران کشمیر میں تمام اخلاقی اقدار کھوچکے ہیں، سید علی گیلانی

سری نگر: جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے پلوامہ کے معرکے میں شہید مجاہدین کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا انہوں نے کہا کہ بھارت کے حکمرانوں کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے جموں کشمیر میں قیمتی انسانی خون کی ارزانی جاری ہے۔ انہوں نے پُرامن مظاہرین پر قابض افواج اور پولیس کی طرف سے طاقت کے بے تحاشا استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے حکمران اور ان کی فوج جموں کشمیر میں تمام اخلاقی اقدار کھو چکی ہے۔ حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی نے کہا کہ بھارت کے حکمرانوں کے غیرحقیقت پسندانہ طرز عمل کے نتیجے میں آج تک ہم نے تقریباً چھ لاکھ سرفروشوں کے لہو کا خراج پیش کیا ہے، بھارتی حکمرانوں کو اور کتنا خون چاہیئے جس سے ان کی پیاس بُجھ جائے گی۔؟

حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی نے کہا کہ بھارت کے حکمران نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنی روایتی ضد اور ہٹ دھرمی کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران 1947ء سے فوجی قوت کے اندھے غرور میں مبتلا ہوکر اصل حقائق سے منہ چھپاتے پھرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنا بڑا اور جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ کرنے والے اس کے چوٹی کے سیاستدان اس اظہر من اشمس تاریخی حقائق کو تسلیم کرنے کی تاب لانے کی ہمت نہیں کر پا رہے ہیں، جس کا انہوں نے مظلوم قوم کے ساتھ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر وعدہ کیا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بھارت ہمیشہ جموں کشمیر کے حوالے سے جھوٹ اور فریب کی پالیسی پر گامزن ہوتے ہوئے جموں کشمیر کو اپنا ’’اٹوٹ انگ‘‘ قرار دے کر یہاں کی انسانی آبادی کے تمام جملہ حقوق پر شب خون مار رہا ہے۔ حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین نے مزید کہا کہ اگر جھوٹ کو صدیوں تک بھی پوری دنیا دہراتی رہے گی اس سے وہ کبھی سچ میں تبدیل نہیں ہوسکتا۔ آزادی پسند رہنما سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارتی سابق وزیر کا کھلا اعتراف بھارت کے حکمرانوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے، لیکن افسوس اور دُکھ اس بات کا ہے کہ بھارت کے حکمرانوں کو نشۂ قوت اس قدر سخت دل بنا دیا ہے کہ وہ اپنا غاصبانہ اور جابرانہ قبضہ برقرار رکھنے کے لئے کشمیر کی انسانی آبادی کو نیست و نابود بنانے کے درپے ہوگئے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close