کشمیر

بھارت اپنی پوری طاقت لگا کر بھی مسئلہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل نہ کرسکا، سید علی گیلانی

سرینگر: جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے ایک بیان میں ہندو انتہا پسند ’’جن سنگھی‘‘ لیڈروں کے مذاکرات سے انکار اور پی ڈی پی ممبران کی مذاکرات کے لئے اُن سے منت سماجت کرنے پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کا حُجم اور اسٹیٹس اتنا بڑا ہے کہ جن سنگھیوں کے شُتر مرغ کی طرح سے سر ریت میں چُھپانے سے اس کو متاثر کیا جاسکتا ہے، نہ اس طرح سے اس کی سنگینی کو کم کیا جانا ممکن ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت ستر سال سے اپنی پوری طاقت لگا کر بھی اس کی ہئیت اور حیثیت کو تبدیل کرسکا ہے اور نہ کشمیریوں کی امنگوں اور خواہشات کو دبانے میں وہ کامیاب ہوسکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کو اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لئے مذاکراتی عمل کی ضرورت درپیش ہوسکتی ہے، البتہ آزادی پسندوں کے لئے یہ کوئی عِلّت ہے اور نہ وہ بات چیت کے لئے بھارت والوں سے بھیک مانگنے کے لئے مجبور ہیں۔

سرینگر سے جاری اپنے ایک اخباری بیان میں سید علی شاہ گیلانی نے کہا کہ مذاکرات بھارت اور پاکستان کے مابین ہوں یا دہلی اور سرینگر کے درمیان ہوں، یہ ایک لاحاصل عمل ثابت ہوچکے ہیں اور ان کے سینکڑوں بار انعقاد سے بھی تنازعہ کشمیر کے حل کی جانب ایک انچ بھی پیش رفت ممکن نہیں ہوسکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک بین الاقوامی نوعیت کا مسئلہ ہے، اس کا سب سے زیادہ جمہوری، پُرامن و قابلِ عمل حل صرف اور صرف اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے نفاذ میں مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اُس بین الاقوامی سطح کے اگریمنٹ کا دستخطی ہے، جس میں کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کرلیا گیا ہے اور اُس کی واگزاری کا وعدہ کیا گیا ہے۔ علی گیلانی نے کہا کہ پوری عالمی برادری اس کی گواہ ہے اور سلامتی کونسل میں اس حوالے سے اٹھارہ قراردادیں پاس ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن سنگھی لیڈر اُلٹے بھی لٹک جائیں، اس حقیقت کو تبدیل کرسکتے ہیں اور نہ وہ کشمیریوں کو خوف زدہ کرکے خاموش کرانے پر مجبور کرسکتے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close