خیبر پختونخواہ

خیبرپختونخوا کا ہیلتھ بجٹ 18 سے 65 ارب روپے تک کیا، اسپتالوں کی مینجمنٹ سے متعلق عدالت جائیں گے، عمران خان

پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اصلاحات کرنا مشکل، سڑکیں اور پل بنانا آسان ہے،حکومتیں اصلاحات کی بجائے سیاسی مفادات کے بارے میں سوچتی ہیں، خیبر پختونخواہ میں صحت کی سہولیات بہتر بنانے کے لئے صوبائی حکومت ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے، ہم اسپتال درست کرنا چاہتے ہیں تو یہ اسٹے آرڈر لے آتے ہیں،اسپتالوں کی مینجمنٹ سے متعلق عدالت جائیں گے۔ہم نے خیبرپختونخوا کا ہیلتھ بجٹ 18 سے 65 ارب روپے تک کیا۔ہمارے صوبے کی سب سے بڑی کامیابی ہیلتھ کارڈ ہے ،6 مہینے میں ہیلتھ کارڈ پر 70 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ،ہیلتھ کارڈ 18 لاکھ خاندانوں سے شروع کیا لیکن بہت جلد ہیلتھ کارڈ 70 فیصد آبادی کے پاس آجائے۔

ایل ایچ آر پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخواکے ہسپتالوں میں بہت زیادہ مسائل ہیں ، ہم نے منشورمیں لکھاتھاکہ حکومتی اسپتالوں کو ٹھیک کریں گے ، انہوں نے تسلیم کیا کہ ایل آرایچ اوربڑےاسپتالوں میں مینجمنٹ میں مسائل ہیںتاہم ایک دم سب کچھ ٹھیک نہیں ہوگا۔ ہسپتالوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو مینجمنٹ عدالت سے سٹے آرڈر لے آتی ہے، جب مینجمنٹ پوزیشن خالی ہو گی تو اسپتال میں کام نہیں ہوگا ،اسپتال والوں کی پرانی عادتیں تبدیل کرنا ایک عذاب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش تھی خیبر پختونخوا کے اسپتالوں میں بہتری لائیں۔خیبرپختونخوامیں مزیدساڑھے 6 ہزار ڈاکٹرز کا اضافہ کیا ہے، اب 95فیصدڈسٹرکٹ اسپتالوں میں بھی ڈاکٹرزہیں۔ تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹر اسپتالوں میں سولر سسٹم لگایا جائے گا اورہسپتالوں کو تمام ضروری آلات فراہم کیے جائیں گے۔صوبائی حکومت کی جانب سے ہیلتھ کارڈپاکستان کو فلاحی ریاست کی جانب بڑھانے کا ایک قدم ہے۔ ہر کارڈ پر ساڑھے پانچ لاکھ روپے تک علاج کیا جاسکتا ہے۔پرائیویٹ اسپتال کو کمرشل بنادینا پیسے بنانے کا آسان طریقہ ہے۔

عمران خان نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہاں جھوٹ نہیں جھوٹوں کی بارش ہوررہی ہے۔ دنیا بھر میں وزیراعظم جھوٹ بولنے پر استعفا دے دیتے ہیں مگر یہاں الٹی گنگا بہتی ہے وزیر اعظم سے متعلق پاکستانی عوام سے زیادہ بھارت کوپریشانی ہے۔ بھارت کو خدشہ ہے کہ کہیں اس کا ایک اتحادی نہ چلاجائے۔بھارتی اخبار میں لکھا گیا ہے کہ کہیں نوازشریف چلے نہ جائیںان کے جانے سے پاکستان میں عدم استحکام پیدا ہوگا ۔فضل الرحمان سے متعلق سوال پرعمران خان کاجواب تھا کہ اس بارے میں اتنا ہی کہوں گارقم بڑھاو¿نوازشریف ہم تمہارے ساتھ ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close