خیبر پختونخواہ

صحافی ہارون کے قاتل اسکے اپنے ہی بھتیجے نکلے

صوابی: صوابی پولیس نے سینئر صحافی ہارون خان کے قتل میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، ملزمان مقتول کے سوتیلے بھتیجے نکلے جن کے قبضہ سے واردات میں استعمال ہونے والا کلاشنکوف بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ 12 اکتوبر کی شب صحافی ہارون اپنے بھائی منظور خان کے ہمراہ بازار سے گھر جارہا تھا کہ اس دوران گھر کے قریب مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں ہارون متعدد گولیاں لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق جبکہ منظور اس واقع میں محفوظ رہا تھا۔ واقعہ کے بعد منظور نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ میں اپنے بھائی ہارون کے ہمراہ بازار سے گھر جارہا تھا کہ اس دوران راستہ میں موٹرسائیکل پر سوار 2 افراد نے ہم پر فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں بھائی ہارون جاں بحق ہوگیا جبکہ میں بال بال بچ گیا۔ منطور نے ایف آر میں مزید بتایا تھا کہ بھائی کو قتل کرنے میں میرے سوتیلے بھتیجے جواد خان اور عماد خان ملوث ہیں جن کو میں نے فرار ہوتے وقت بلب کی روشنی میں پہچان لیا جن کو اپنے والد محمد علی کی سرپرستی بھی اس واردات میں حاصل تھی، کیونکہ ہارون کی اپنے بھائی محمد علی کے ساتھ اراضی کا تنازعہ چلا آرہا تھا۔

ملزمان کی گرفتاری کے بعد ڈی ایس پی صوابی اظہار شاہ نے آج پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ واردات کے بعد ڈی پی او صوابی نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دی جس نے سائنسی خطوط کے ذریعے کارروائی کرتے ہوئے گذشتہ دنوں ایف آئی آر میں نامزد ملزم جواد کو پشاور سے گرفتار کرلیا جو مقتول صحافی کا سوتیلا بھتیجا ہے۔ ملزم نے ابتدائی تفتیش کے دوران اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ چچا ہارون پر فائرنگ عماد نے نہیں بلکہ فواد نے کی تھی جو اس وقت گھر میں موجود ہے۔ ڈی ایس پی کے مطابق ملزم کے بیان کے بعد اس کے بھائی جواد کو بھی گرفتار کرلیا گیا جس کے قبضہ سے واردات میں استعمال ہونے والا کلاشنکوف بھی برآمد کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ صحافی ہارون خان کے قتل کی ذمہ داری طالبان نے بھی قبول کی تھی جنہوں نے صحافی ہارون پر جاسوسی کا الزام لگایا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close