پنجاب

آرٹیکل باسٹھ ٹریسٹھ کو بیوروکریسی، جرنیلوں اور ججوں پر بھی لگایا جائے، سراج الحق

اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آرٹیکل باسٹھ ٹریسٹھ کو بیوروکریسی، جرنیلوں اور ججوں پر بھی لگایا جائے۔ حکمران دیانتدار اور صادق و امین نہیں ہوں گے تو ملک کیسے چلے گا۔ ہمارے پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہِ وسلم خود بھی صادق اور امین تھے اور آپ نے اپنے ہر امتی کو بھی صداقت و امانت کا حکم دیا ہے۔ غریب کا کوئی پرسان حال نہیں۔ بارہ سالہ بچے کو گاڑی کے نیچے کچلنے کے بعد قافلے کا بغیر رکے گزر جانا حادثے سے بڑا سانحہ ہے۔ حادثات ہوتے رہتے ہیں لیکن زخمی بچے کو تڑپتے چھوڑ کر گزر جانا بےحسی اور سنگدلی کا بدترین مظاہرہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لالہ موسیٰ گجرات میں نوازشریف کے قافلے کی گاڑی کے نیچے آ کر جاں بحق ہونے والے بچے کے گھر پر اس کے والدین سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد، ضلعی امیر ڈاکٹر طارق سلیم اور بچے کے والد بھی موجود تھے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ یوم آزادی خوشی کا موقع ہے مگر جاں بحق ہونے والے بچے کے والدین غم سے نڈھال ہیں اور یہ غم قوم کے سب سے بڑے ہمدرد اور خیر خواہ ہونے کے دعویداروں نے دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حادثہ ہو جانا کوئی بڑی بات نہیں اور نہ یہ کوئی سیاسی ایشو ہے مگر حادثے کے بعد جو کچھ ہوا اس بےحسی اور سنگ دلی کی کسی کو توقع نہیں تھی۔ معصوم بچے کو گاڑی کے نیچے کچل کر تڑپتا چھوڑ جانا اور اسے اٹھا کر ہسپتال نہ پہنچانا ناقابل معافی جرم ہے۔ انہوں نے کہاکہ بچے کو اس لیے کوئی اہمیت نہیں دی گئی کہ وہ ایک غریب محنت کش کا بیٹا تھا اگر کسی بڑے کا بچہ ہوتا تو اب تک کہرام مچا ہوتا اور سب کو پکڑ کر تھانے میں بند کیا ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ معاشرے میں وی آئی پی کلچر فروغ پا رہا ہے جس کی وجہ سے عام آدمی استحصال کا شکار ہے۔ جاں بحق ہونے والا حامد بھی اس قوم کا بچہ اور ملک کا سرمایہ تھا مگر اشرافیہ کے بےحس ٹولے نے اسے اس کے والدین سے چھین لیاہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر حادثہ کے ذمہ داروں کا تعین کرے اور خاندان کی داد رسی کی جائے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close