پنجاب

آصف زرداری غیرقانونی اثاثہ جات کیس میں بری ہوگئے

راولپنڈی کی احتساب عدالت نے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو سولہ سال بعد غیرقانونی اثاثہ جات ریفرنس کیس میں بری کر دیا۔ اس طرح ان کے خلاف نیب میں تمام کیسز ختم ہو گئے ہیں۔ اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ نیب نے جو ریفرنس دائر کیا اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، نہ ہی اس کیس میں نیب کوئی شہادت پیش کرسکا، ریفرنس فوٹو اسٹیٹ نقول پر مشتمل ہے۔ سابق صدر پر غیرقانونی اثاثے بنانے کا الزام تھا جس کا ریفرنس 2001ء میں سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں احتساب عدالت میں دائر کیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق، راولپنڈی کی احتساب عدالت نے آصف زرداری کی اثاثہ جات ریفرنس میں بریت کی درخواست منظور کرلی۔

اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ نیب نے جو ریفرنس دائر کیا اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے نہ ہی اس کیس میں نیب کوئی شہادت پیش نہیں کرسکا، ریفرنس فوٹو اسٹیٹ نقول پر مشتمل ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف کرپشن کے 6 مقدمات دائر تھے صدارتی عہدے کی مدت پوری کرنے کے بعد احتساب عدالت میں ان کیسز کے حوالے سے کارروائی ہوئی تھی۔ احتساب عدالت نے انہیں اے آر وائی، پولو گراونڈ اور ارسس ریفرنس میں بری کردیا تھا۔ بعد ازاں انہیں ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنسز کیس میں عدم ثبوت کی بنا پر بری کیا گیا تھا ۔ یہ دونوں ریفرنس سنہ 1998ء میں حکمراں جماعت پاکستان مسلم نواز کے دوسرے دور حکومت میں بنائے گئے تھے اور ان پر دونوں مقدمات میں ان پر کک بیکس لینے کا الزام تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close