پنجاب

قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا امن خراب نہیں ہونے دیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک مشکل مرحلہ تھا لیکن مربوط منصوبے کے تحت ملک میں امن قائم کرلیا جو اب خراب نہیں ہونے دیں گے ہم چاہتے ہیں افغانستان میں امن قائم ہو۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ایک انٹرویو میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف تمام آپریشن مختلف تھے لیکن پاکستانی قوم نے ثابت کیا ہم پرعزم قوم ہیں، پاکستان نے اس جنگ میں 100 فیصد نتائج دیے اور ملک میں امن قائم کرتے ہوئے ہدف حاصل کرلیا لیکن افغانستان کچھ نہ کرسکا جب کہ چاہتے ہیں کہ افغانستان سے کوئی ادھر ادھر نہ آجاسکے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاک افغان بارڈرمینجمنٹ امن کے لئے ضروری ہے جب کہ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ جڑی اپنی 2600 کلومیٹر سرحد پر باڑ لگانے کا کام شروع کر دیا ہے، بارڈرمینجمنٹ سے متعلق مکینزم پر افغانستان کو دستاویزات بھی بھیجے ہیں اور اگر بارڈر مکینزم طے پا گیا تو سرحد کے بہت سے مسائل حل ہوجائیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افغانستان جنگ سے پہلے پاکستان میں دہشت گردی نہیں تھی اور اب پاکستان کو افغان جنگ سے پہلے والی پر امن صورتحال پر لے جانا چاہتے ہیں جب کہ پاکستان نے بہت سی معلومات افغانستان سے شیئر کی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ناکامی کا ذمہ دارپاکستان کو نہیں ٹھہرایا جاسکتا، افغانستان جنگ میں پاک فوج کے تمام چیفس نے بہترین کام لیا، جنرل کیانی نے انسداد دہشت گردی جنگ کی منصوبہ بندی کی۔

میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں بھارت کا کردار ہے اور بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے جاسوس کلبھوشن کی گرفتاری سے ظاہر ہوگیا کہ بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تناظر میں بلوچستان بہت اہم ہے، پاک فوج کی پوری توجہ بلوچستان کی طرف ہے اور پاکستان کا بارڈر ایران کے ساتھ بھی لگتا ہے، ایران سے بارڈر کمیونی کیشن بہتر ہورہی ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ عمومی امن کو پائیدار امن میں بدلنا آرمی چیف جنرل باجوہ کا مشن ہے ہم نے اپنی طرف امن قائم کرلیا اب افغانستان کو بھی امن قائم کرنا ہوگا، قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا امن خراب نہیں ہونے دیں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close