پنجاب

عمران خان کی بہن کی مریم نواز سے معذرت

یک انصاف کے سربراہ عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ خان نے وزیرِ اعظم پاکستان کی بیٹی مریم نواز سے خط لکھ کر باقاعدہ طور پر معافی مانگی ہے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل ڈاکٹر عظمیٰ نے الزام عائد کیا تھا کہ مریم نواز کے پروٹوکول سکواڈ میں شامل سکیورٹی اہلکاروں کی گاڑی نے ان کی گاڑی کو ٹکر ماری اور ان کو ہراساں کیا ہے۔

ڈاکٹر عظمیٰ نے

بتایا کہ انھوں نے وزیرِ اعظم پاکستان کی بیٹی مریم نواز کو معذرت کا خط لکھا ہے اور اس کے علاوہ انھوں نے وزیرِاعلیٰ پنجاب کو بھی خط لکھا ہے جس میں ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صوبے میں پروٹوکول کی غلط روایت کی تحقیقات کریں۔

ڈاکٹر عظمیٰ کے بقول جس شخص کے گھر کے قریب یہ واقعہ پیش آیا تھا اُن کی غلط بیانی کے باعث یہ غلط فہمی پیدا ہوئی ہے۔

مریم نواز کو لکھے گئے خط میں ڈاکٹر عظمیٰ نے لکھا ہے کہ ’میں جعمے کی نماز کی ادائیگی کے لیے اپنے بچوں کے ہمراہ جا رہی تھی جب راستے میں مجھے اور میرے بچوں کو اس اذیت ناک تجربے سے گزرنا پڑا۔ پروٹوکول کی گاڑی تقریباً سیدھی ہماری گاڑی پر چڑھ آئی اور سکیورٹی اہلکاروں نے میری بیٹی کو گولی مارنے کی دھمکی بھی دی گئی۔‘

خط میں ڈاکٹر عظمیٰ نے مزید لکھا ہے کہ جب وہ پروٹوکول کی گاڑیوں کے پیچھے اس گھر میں گئیں جہاں وہ گاڑیاں گئیں تھیں تو ان کو گھر کے مالک نے بتایا کہ یہ مریم نواز کے پروٹوکول کی گاڑیاں ہیں۔

عمران خان کی بہن نے خط میں لکھا ہے کہ وہ سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ گھر کے مالک جن کو وہ بخوبی جانتی ہیں ان سے غلط بیانی کریں گے۔

ڈاکٹر عظمیٰ نے خط میں مریم نواز سے اس غلط فہمی پر معذرت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’ برائے مہربانی میری معذرت قبول کی جائے۔‘

لاہور کے علاقے گلبرگ میں پیش آنے والے اس واقعے کے بعد مریم نواز نے اس کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ جس وقت کا یہ واقعہ بتایا جا رہا ہے وہ اس وقت اسلام آباد میں تھیں۔

یہ واقعہ سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی عاصم گجر کے مکان کے قریب ہوا تھا جس کے بعدعاصم گجر نے میڈیا کے سامنے اقرار کیا تھا کہ عظمیٰ خان کے ساتھ بدسلوکی ان کے گھر کے سامنے ہوئی لیکن اس کے ذمہ دار نہ مریم نواز ہیں اور نہ فریال تالپور۔

عاصم گجر نے موقف اپنایا تھا کہ ’پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر سردار یعقوب ان کی والدہ کی وفات پر تعزیت کے لیے آئے تھے۔‘

تاہم ڈاکٹر عظمیٰ نے

بتایا ہے کہ آزاد کشمیر کے صدر کے ترجمان نے اس بات کی تردید کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close