Featuredپنجاب

امید ہے کلبھوشن کیس میں ہمیں عالمی عدالت میں فتح ملے گی، وزیر خارجہ

ملتان: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے خلاف ٹھوس ثبوت ہیں اور عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں ہمیں کامیابی ملے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق کیس آئندہ برس فروری میں سماعت کے لیے مقرر کیا ہے۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ‘کوشش کریں گے کہ عالمی عدالت میں اپنا موقف موثر طور پر پیش کریں’۔

ان کا کہنا تھا، ‘ہمارے پاس کلبھوشن کے خلاف ٹھوس ثبوت ہیں، امید ہے کلبھوشن کیس میں ہمیں بین الاقوامی عدالت میں فتح ملے گی’۔

اپنی نومنتخب حکومت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں عام آدمی کے جذبات کی ترجمانی کی اور کابینہ کے پہلے اجلاس میں انہوں نے بڑے فیصلے کیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہم عمران خان کی رہنمائی میں آگے بڑھنے کی کوشش کریں گے، ہمیں کچھ تلخ فیصلے کرنے ہوں گے، جس کے لیے قوم کو تیار رہنا ہوگا’۔

کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اور عالمی عدالت میں کیس

واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔

کلبھوشن پر پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی کے سنگین الزامات ہیں اور بھارتی جاسوس تمام الزامات کا مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف بھی کر چکا ہے۔

بعدازاں 10 اپریل 2017 کو کلبھوشن یادیو کو جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔

تاہم بھارت نے کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کو عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں چیلنج کرتے ہوئے سزا پر عمل درآمد رکوانے کی اپیل کردی۔

عالمی عدالت نے کلبھوشن کی سزائے موت کے خلاف بھارت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ حتمی فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو پھانسی نہیں دی جاسکتی۔

پاکستان اور بھارت اس کیس میں اپنا اپنا جواب جمع کروا چکے ہیں۔

پاکستان نے پہلا جواب 13 دسمبر 2017 اور دوسرا جواب رواں برس17 جولائی کو جمع کرایا تھا، جس میں بھارت کے تمام اعتراضات کے جواب دیئے گئے تھے۔

کلبھوشن یادیو کیس کو اب آئندہ برس فروری میں سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے اور عالمی عدالت انصاف میں 19 سے 25 فروری 2019 تک روزانہ کی بنیاد پر اس کیس کی سماعت ہوگی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close