پنجاب

”جے آئی ٹی رپورٹ میں یہ نام دیکھ کر تو میری ہنسی ہی چھوٹ گئی کیونکہ۔۔۔“ حامد میر کن ناموں کو دیکھ کر ہنسی روکنے میں ناکام ہو گئے؟ ایسا انکشاف کر دیا کہ آپ حیران رہ جائیں گے

لاہور: معروف سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور ان لوگوں کا نام دیکھ کر تو میری ہنسی ہی چھوٹ گئی جو بڑے فخر کیساتھ پیپلز پارٹی کی قیادت کو مختلف قوتوں کیساتھ اپنے قریبی تعلقات کی کہانیاں سناتے تھے اور ملاقاتیں کرواتے تھے۔

تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ میں شامل افراد کے نام سامنے آنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ فہرست دیکھ کر میری ہنسی اس لئے چھوٹ گئی کہ اس میں کچھ ایسے لوگوں کے نام بھی ہیں جو پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت میں وزیر کم اور رابطہ کار زیادہ تھے اور بڑے فخر کیساتھ پیپلز پارٹی کی قیادت کو مختلف قوتوں کیساتھ اپنے قریبی تعلقات کی کہانیاں سناتے تھے اور ملاقاتیں کرواتے تھے اورانہیں نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) سے دور رہنے کے مشورے دے کر نئی پالیسی اختیار کرنے کا کہتے تھے۔

حامد میر نے کہا کہ ان لوگوں کے نام بھی ای سی ایل میں شامل کر دئیے گئے ہیں جو ہمیں برا بھلا کہتے تھے کہ آپ ایسے سوال ہی کیوں کرتے ہیں جس سے ہماری قیادت کوئی ایسی ویسی بات کر دے کہ دیگر طاقتیں ناراض ہو جائیں۔ فہرست دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے کہ دوسروں کیلئے گڑھا کھودنے والے خود اس گڑھے میں گر گئے۔ نواز شریف کے دور میں اور پھر مشرف کے دور میں جب آصف زرداری پر ریفرنس بنے تھے تو ان میں بھی یہ لوگ شریک ملزمان میں شامل تھے اور ان پر پہلے بھی الزامات لگے تھے اور اب بھی لے ہیں مگر ان الزامات کو عدالت میں ثابت کرنا حکومت کیلئے بہت بڑا چیلنج ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں پیپلز پارٹی اس ساری صورتحال کو مرکز اور صوبے کی محاذ آرائی میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہوتی نظر آ رہی ہے اور اب وہ مسلم لیگ (ن) پر کم انحصار کرے گی جبکہ خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کے قوم پرستوں کو ساتھ ملانے کی کوشش کرے گی۔ میرے خیال سے تحریک انصاف کو بھی اپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنا پڑے گا کیونکہ پیپلز پارٹی آئندہ دنوں میں شدید الزامات لگانے والی ہے، آنے والے دنوں میں پاکستان کی حکومت بھی جلسے کر رہی ہو گی اور اپوزیشن بھی جلسے جلوس کر رہی ہو گی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close