پنجاب

تحریکِ انصاف کی ریلی، لال حویلی کا علاقہ سِیل

تاہم عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ راولپنڈی میں جلسہ ضرور ہو گا اور حکومت کی جانب سے کھڑی کی گئی رکاوٹیں لوگوں کو اور اس جلسے کو نہیں روک سکتیں۔

نمازِ جمعہ کے بعد لال حویلی سے شروع ہونے والے اس جلوس نے فیض آباد پر اختتام پذیر ہونا ہے اور اس ریلی کو دو نومبر کو تحریکِ انصاف کی جانب سے دارالحکومت اسلام آباد کو بند کرنے کی کال کی ریہرسل قرار دیا جا رہا ہے۔

انتظامیہ نے جلوس اور امن و امان کے مدنظر راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیان چلنے والی میٹرو بس کو بھی تاحکمِ ثانی بند کر دیا ہے۔

اسلام آباد اور راولپنڈی کی انتظامیہ نے پہلے ہی شہر میں دفعہ 144 نافذ کی ہوئی ہے جس کے تحت پانچ سے زیادہ افراد کے اجتماع کے علاوہ لاؤڈسپیکر کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔

جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب ہی سے پولیس نے راولپنڈی میں واقع شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کے اردگرد کا علاقہ کنٹینر لگا کر بند کرنا شروع کر دیا تھا۔

رات گئے تک ایف سی کی نفری اسلام آباد کے علاقے بنی گالہ میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر بھی پہنچی تاہم کچھ دیر بعد یہ اہلکار واپس چلے گئے۔

تحریکِ انصاف نے جمعرات کو یوتھ کنونشن سے حراست میں لیے جانے والے اپنے کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دی ہے۔

گرفتار کیے جانے والے کارکنوں میں سے 37 کو اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف عمران خان نے جمعے کو ملک گیر احتجاج کی کال دی ہوئی ہے۔

دریں اثنا لاہور ہائی کورٹ نے دو نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کے اعلان کے پیش نظر تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے خدشات پر مبنی درخواست سماعت کے لیے ہائی کورٹ کے فل

بنچ کو بھجوا دی ہے۔

ہائی کورٹ کا تین رکنی فل بنچ 31 اکتوبر سے درخواست پر کارروائی کرے گا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے عوامی تحریک کے رہنما اشتیاق اے چودھری ایڈووکیٹ کی درخواست پر کارروائی کے دوران یہ احکامات دیے۔

درخواست میں عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے ممکنہ گرفتاریوں کو چیلنج کیا گیا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close