پنجاب

نارووال: 15 دن قبل قتل ہونے والی 15 سالہ عائشہ کے قاتل تا حال آزاد

نارووال: پنجاب کے شہر نارووال میں 15 دن قبل قتل ہونے والی 15 سالہ عائشہ کے قاتل تا حال آزاد گھوم رہے ہیں، عائشہ کے والد کا کہنا ہے کہ پولیس پندرہ دن بعد بھی قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔

تفصیلات کے مطابق پندرہ دن قبل نارووال میں تھانہ صدر کی حدود میں کھیتوں سے ایک لڑکی کی تشدد زدہ لاش ملی تھی، پولیس کا کہنا تھا کہ 15 سال کی لڑکی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق دسویں جماعت کی طالبہ عائشہ سیالکوٹ نواپنڈ سے 1 ماہ قبل اغوا ہوئی تھی، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ عائشہ نے گھر سے بھاگ کر عدنان سے پسند کی شادی کی، لڑکی 7 ستمبر کو عدالت میں پیش ہوئی اور اپنے اغوا کی تردید کی تھی۔

عائشہ کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روز تھانے کے چکر لگاتے ہیں، پولیس کہتی ہے قاتلوں کو جلد گرفتار کر لیں گے۔

میٹرک کی طالبہ 15 سالہ عائشہ کو سر پر گولی مار کر قتل کیا گیا تھا، عائشہ کی لاش نارووال کے علاقے جمن چندووال کے کھیتوں سے ملی تھی۔

یاد رہے کہ 4 ستمبر کو نارووال میں سسرالیوں کے ہاتھوں مبینہ طور پر جھلسنے کے بعد خاتون دم توڑ گئی تھی، یہ واقعہ گاؤں جھگیاں میں پیش آیا تھا، اہل خانہ کا کہنا تھا متاثرہ لڑکی لاہور کے اسپتال میں زیر علاج تھی، لڑکی نے مرنے سے قبل بیان دیا کہ مجھ پر پٹرول چھڑک کر آگ لگائی اور تشدد کیا گیا تھا۔

چترال میں 5 برطانوی کوہ پیما حادثے کا شکار

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close