پنجاب

موبائل فون خواتین کے لئے "سوتن” بن گئے، خلع کے دعوؤں میں تیزی

لاہور: موبائل فون نے خواتین کے لئے "سوتن "کا روپ دھار لیاہے ،فون سننے اورفیس بک کو ترجیح دینے والے شوہروں سے تنگ بیویوں کی جانب سے خلع کے دعوئے دائر کرنے میں تیزی آگئی ہے جس کے باعث ازدواجی زندگیاں بھی متاثرہونے لگی ہیں. واضح رہے کہ فیملی عدالتوں میں مذکورہ دعوﺅں کی تعداد ایک روز قبل 15تھی جبکہ گزشہ روز مزید خلع کے6دعوے دائر کرنے کے بعداب دو ہفتوں کے دوران ان کی تعداد 21ہوگئی ہے ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھی ملتان روڈ کی رہائشی ایک خاتون صدف خانم نے اپنے شوہر ظفر علی کے موبائل فون میں مصروف رہنے پر خلع کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ اس کا شوہر ہروقت موبائل فون میں مصروف رہتاہے،منع کرنے پرمجھ سمیت بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بناتا ہے جس پرفیملی عدالت نے درخواست گزار کے شوہرکونوٹسز جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ہے ہیں۔علاوہ ازیں اس حوالے سے وکلاءکا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی نے جہاں زندگی کو آسان بنایاہے وہیں بہت سے مسائل بھی پیدا کردیئے ہیں جس کی زندہ مثال خواتین کی جانب سے ان کے شوہروں کا موبائل فون میں مصروف رہنے کی وجہ سے دعویٰ دائر کرنا ہے .

انہوں نے مزید کہا کہ موبائل فون نے خواتین کیلئے سوتن کاروپ دھارلیاہے،شوہرکی موبائل فون پرلمبی باتیں،خاتون تنگ آکرعدالت پہنچنے لگی ہیں ،سوشل میڈیااورجدیدٹیکنالوجی جہاں آسانیوں کاسبب بن رہی ہے وہیں روزمرہ کے معاملات زندگی پر برے اثرات بھی ڈال رہی ہیں۔وکلاءکا مزید کہنا ہے کہ سول عدالتوں میں جہاں طلاق کے دعوئے دائر کرنے میں اضافہ دیکھنے میں آرہا تھا اب وہیں پراب خواتین نے اپنے شوہروں کے خلاف بھی دعوئے دائرکرنا شروع کردیئے ہیں کہ وہ ہر وقت موبائل فون پرمصروف رہتے ہیں،وکلاءکا کہنا ہے کہ دعوئے دائر کرتے ہوئے پہلے خواتین کی جانب سے تشدد کرنے کی وجہ یا پھر کوئی اور وجوہات بتائی جاتی تھیں لیکن اب موبائل کو وجہ عناد بنا کر دعوے دائر کرنے کا رجحان بڑھنے لگا ہے ۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close