سندھ

یونیورسٹی میں مافیا لڑکیوں کو جنسی ہراساں کرتا ہے

دادو: پیپلز میڈیکل یونیورسٹی میں لڑکیوں کو قتل کرکے خودکشی کا رنگ دیا جاتا ہے۔

یونیورسٹی میں ایک گروپ مافیا کے طور پر کام کر رہا ہے جو لڑکیوں کو جنسی ہراساں کرتا ہے۔

پروین رند نے دادو پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز میڈیکل کالج نواب شاہ کی طالبہ پروین رند کو جنسی ہراساں اور تشدد کرنے کے معاملے میں ملزمان کی گرفتاری میں کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

پروین رند نے کہا کہ ابھی تک مقدمے میں نامزد ملزمان گرفتار نہیں ہوسکے، ہمیں مسلسل ڈرایا دھمکایا جارہا ہے ، آج نوابشاہ میں بھی ہماری گاڑی کا پیچھا ہوتا رہا۔

ڈاکٹر پروین رند نے کہا کہ کیس واپس لینے کے لیے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں، یونیورسٹی میں ایک گروپ مافیا کے طور پر کام کر رہا ہے جو لڑکیوں کو جنسی ہراساں کرتا ہے، لڑکیاں اپنی اور والدین کی بدنامی کے باعث نہیں بولتیں یا انہیں خودکشی کا رنگ دے کر پنکھوں میں لٹکایا جاتا ہے۔

پروین رند نے بتایا کہ معاملے کو تیسرا دن ہے کسی نے بھی نوٹس نہیں لیا، وزیر صحت عذرہ پیچوھو نے بھی داد رسی نہیں کی، وائرل ہونے والے میسیجز کے اسکرین شاٹ دوسری لڑکی کے ہیں اس نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا ہے۔

پروین رند نے مزید کہا کہ میں ہر حال میں اپنی تعلیم پوری کروں گی اور اس سسٹم اور مافیاؤں کے خلاف لڑوں گی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close