سندھ

یوم نکبہ کے موقع پر فلسطینیوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

اگر خطے کی عرب ریاستیں باہم متحد ہو جائیں تو چند گھنتوں میں فلسطین آزاد ہو سکتا ہے

 کراچی:  فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے اور فلسطین کی سرزمین پر قائم کی جانے والی صیہونی ریاست اسرائیل ایک ناجائز اور غاصب ریاست ہے۔

فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے یوم نکبہ کے موقع پر کراچی پریس کلب کے سامنے فلسطینیوں کی حق واپسی کی عالمی مہم کے عنوان سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ سنہ1948میں پندرہ مئی کو لاکھوں فلسطینیوں کو برطانوی استعمار کی سرپرستی میں ان کے گھروں سے جبری طور پر جلا وطن کیا گیا جو آج بھی تیسری نسل کے ساتھ فلسطین کے پڑوسی ممالک میں پناہ گزینوں کی زندگی گزار رہے ہیں اور اپنے وطن واپس جانے کا حق مانگ رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو چاہئیے کہ انسانی حقوق کی فراہمی کے لئے فلسطینیوں کو حق واپسی فلسطین دیا جائے تا کہ وہ فلسطین کی قسمت کا فیصلہ خود کریں۔

مقررین کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے جو گذشتہ پچھتر سالوں سے مسلسل فلسطینی عوام کو قتل کرر ہی ہے اور ظلم وبربرہت کی بد ترین داستیں رقم کر رہی ہیں جس پر پاکستان کے عوام خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

انہوں نے مسلم امہ کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر خطے کی عرب ریاستیں باہم متحد ہو جائیں تو چند گھنتوں میں فلسطین آزاد ہو سکتا ہے۔

مقررین نے غزہ پر جاری مسلسل صیہونی جارحیت کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ غزہ میں انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی درندگی اور بربریت کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیاجائے۔

اس موقع پر مظاہرین نے امریکہ مردہ باد اور اسرائیل نامنظور کے نعرے لگائے اور امریکی و اسرائیلی جھنڈوں سمیت برطانوی پرچم بھی نذر آتش کیا۔

احتجاجی مظاہرہ کی قیادت سابق رکن سندھ اسمبلی محفوظ یار خان نے کی جبکہ اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈاکٹر صابر ابو مریم، اسرار عباسی، یونس بونیری، علامہ باقر زیدی، ثاقب نوشاہی، مفتی فیروز الدین رحمانی، مفتی عبد الوحید یونس، معاذ نظامی، منوج چوہان، ھن سنگھ، ارجن سنگھ، محتشم تھانوی،بشیر سدوزئی، قاری ادریس، علامہ مختار امامی، علامہ صادق جعفری، عرم بٹ، خالدہ اقبال، علامہ مبشر حسن، محمد علی بخاری، حسین رحمانی، محمد اکرم، ناصر حسینی سمیت نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔ احتجاجی مظاہرے میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات نے شرکت کی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close