سندھ

پانچویں جماعت کے چار بچوں کی جبری شادی، سکول انتظامیہ کی تصدیق

تھرپارکر میں انتظامیہ کم عمر بچوں کی شادیوں کی روک تھام کے قانون "سندھ چائلڈ میریج ریسٹرینٹ ایکٹ 2013 ” پر عمل نہیں کراسکی ہے۔ تھرپارکر کے ضلع ہیڈ کوارٹرمٹھی کی پاڑھا کالونی کے اسکول میں چار بچوں کی کم عمر ہونے کےباوجود ایک سے تین ماہ کے اندر شادی کرانے کا انکشاف ہوا ہے۔ جس کی بچوں اور اسکول انتظامیہ نے بھی تصدیق کی ہے۔مٹھی کی پاڑھا کالونی پرائمری اسکول میں زیر تعلیم پانچویں جماعت کا طالب علم 12 سالہ کرن ولد محبتو گواریو،12 سالہ پریم ولد بھیموں کولہی،13 سالہ روی ولد بھورو گواریو اور 16 سالہ غلام قادر لنجو کی شادی والدین نے کرادی ہے۔ یاد رہے کہ کم عمری کی شادی پر سندھ میں پابندی عائد ہے اور اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والے والدین اور شادی کرنے والے پر مقدمہ درج ہوتا ہے۔ اس جرم کی سزا 3 سال ہے اور جرمانہ بھی لگایا جاسکتا ہے۔ قانون کے مطابق شادی کے لیے لڑکا اور لڑکی کی عمر 18 سال ہونا لازمی ہے۔ تاہم تھرپارکر میں اس قانون کی خلاف ورزی پر انتظامیہ کی طرف سے کوئی نوٹس نہیں لیا گیا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close