سندھ

قیامت خیز گرمی، ہوشربا لوڈ شیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے

کراچی بدترین لوڈشیڈنگ کی زد میں آگیا جب کہ لو ڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے تک پہنچ گیا۔شہری گرمی کے دوران طویل لوڈ شیڈنگ سے بلبلا اٹھے اعلانیہ اور غیر اعلا نیہ لو ڈشیڈنگ کے ساتھ کیبل فالٹ ،فیڈر ٹرپنگ،فنیخرابی کے باعث گھنٹوں بجلی بند رہنا معمول بن گیا، بجلی کی طلب میں اضافے کے ساتھ ہی کے الیکٹرک کا نظام درہم بر ہم ہو گیا، انتظامیہ کی جانب سے بجلی کی طلب میں اضافے سے کس طر ح نمٹاجائے گا کو ئی حکمت عملی مرتب نہیں کی گئی ،خمیازہ عوام کوبھگتنا پڑرہا ہے۔انتہائی مہنگی بجلی فراہم کرنے والا ادارہ کے الیکٹرک صرف ریونیو میں اضافے کی تگ و دو میں لگا ہوا،شہری بے بسی کے عالم میں کسی معجزے کا انتظار کررہے ہیں،شہر میں بجلی کی فراہمی معمول پر آجائے،تفصیلات کے مطابق کر اچی میں بدترین لوڈشیڈنگ کے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے گئے
شہر کے مختلف علاقوں میں دورانیہ 14 گھنٹے سے تجاوز کرگیاجس کی وجہ سے شہری چند گھنٹے بجلی کی نعمت سے مستفید ہوتے ہیں ،پھر بجلی کا انتظار کرتے ہیں شہر کے مختلف علاقوں میں کورنگی ،اورنگی ٹاؤن، کیماڑی، بلدیہ ٹاؤن،لانڈھی، ملیر ، شاہ فیصل کالونی، قائد آباد،بنار س کالونی، محمود آباد، لیاقت آباد،نیوکراچی سب سے زیادہ متاثر ہیں۔کے الیکٹرک نے شہر میں مستثنیٰ فیڈر پر بھی لوڈشیڈنگ شروع کردی،ان علاقوںمیں6گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے،صنعتی علاقوں میں بجلی کی بندش سے صنعت کاروںکو بھی مشکلات کا سامنا ہے،کراچی کے بیشتر علاقوں میں طویل لوڈشیڈنگ جاری ہے جس سے شہریوں کی زندگی اجیر ن ہوگئی ہے ،شہر کے بیشتر علاقوں میں شہریوں کا پوری رات بجلی سے محروم رہنا معمو ل بن گیاہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے شکا یتی مرکز پر لاکھوں کی تعداد میں شہر یو ں نے شکا یت درج کر ائی ہے جس پر کئی گھنٹوں کے بعد عمل ہو رہا ہے سب سے زیادہ ریونیو دینے والے شہرکے لاکھوں مکینوںمیں اشتعال پایا جاتا ہے۔شہریوں کا کہناہے حکومت پاکستان فوری طور کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لے کیونکہ یہ پرائیویٹ کمپنی صرف اوور بلنگ ،مہنگی بجلی اور مختلف حیلے بہانو ں سے صرف اور صرف کر اچی کے شہر یو ں سے ریو نیو جمع کرر ہی ہے۔شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کے تمام اہم افسران کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے جا ئیں اور ان سے گذشہ 10سال کا حساب لیا جائے،ذرا ئع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک سستی بجلی پر انحصار کررہی ہے، فرنس آئل سے بجلی کی پیدوار انتہائی محدود کردی،گیس اور نیشنل گرڈ سے ملنے والی بجلی پر انحصار کیا جا رہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کوماہانہ تین ارب روپے کا فائدہ ہورہا ہے، پرائیویٹ کمپنی نے اپنے افسران کو ٹاسک دیا ہے کہ 3ارب کے فائدے کو ماہانہ4 ارب روپے تک لے جایا جائے۔ذرائع نے بتایا کہ کے الیکٹرک بجلی کی پیدوار میں اضافے کے بجائے سستی بجلی اور سستے فرنس آئل کے لیے حکمت عملی مرتب کر رہی ہے اور کر اچی میں مصنوعی بجلی کا بحران پیدا کیا جارہا ہے تاکہ عوامی دباؤ میں آکر سبسڈی پر فرنس آئلاورمقرر کردہ سے زائد گیس ملے جس سے سستی بجلی پیدا کی جاسکے اور ریونیو میں مزید اضافہ کیا جائے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close