سندھ

سٹی کورٹ کے مال خانے میں خوفناک آتشزدگی، تمام سامان جل گیا اور ریکارڈ بھی

سٹی کورٹ کے مال خانے میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب آگ لگ گئی جس کے بعد آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلی اور مال خانے میں رکھا بارودی مواد، اسلحہ اور دستی بم زور دار دھماکوں سے پھٹتے رہے پورا علاقہ دھماکوں سے لرز اٹھا۔پیر اور منگل کی درمیانی شب سٹی کورٹ کے مال خانے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلی مال خانے میں شہر بھر سے گرفتار ملزمان کے قبضے سے برآمد ہونے والا اسلحہ، بارودی مواد، دستی بم اور گولیاں رکھی جاتی ہیں جسے بطور ثبوت عدالت میں پیش کیا جاتا ہے۔مال خانے میں رکھا بارودی مواد وقفے وقفے سے زوردار دھماکوں سے پھٹتا رہا جس سے پورا علاقہ دھماکوں سے گونج اٹھا عموماً دھماکا خیز مواد کو ڈی فیوز کرکے ہی رکھا جاتا ہے لیکن آگ کی شدت کے باعث ڈی فیوز بارودی مواد بھی پھٹ گیا آگ لگنے کی فوری اطلاع فائر بریگیڈ کو دی گئی ابتدائی طور پر فائربریگیڈ کی 2 گاڑیاں موقع پر پہنچیں لیکن آگ کی شدت دیکھتے ہوئے مزید گاڑیاں طلب کرلی گئیں۔بعدازاں اسنارکل اور باؤزر بھی طلب کرلیے گئے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر سٹی کورٹ کی عمارت کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا تھا ایس ایس پی سٹی شیراز نذیر موقع پر پہنچنے والے سب سے پہلے افسر تھے اور انھوں نے ریسکیو آپریشن کی خود نگرانی کی۔سٹی کورٹ کے مال خانے میں ایک موقع پر دھماکے اس قدر شدید ہوگئے کہ فائر ریسکیو آپریشن روک دیا گیا اور سٹی کورٹ کی عمارت کو مکمل طور پر خالی کرالیا گیا۔ اسی دوران مال خانے کی چھت کا ایک حصہ بھی گرگیا، اس دوران مال خانے سے اٹھنے والے خوفناک آگ کے شعلے دور سے نظر آرہے تھے دھماکے تھمنے کے کچھ دیر بعد فائر ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع کیا گیا۔آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے شہر بھر سے فائر بریگیڈ طلب کرلی گئی تھی مجموعی طور پر فائر ریسکیو آپریشن میں فائر بریگیڈ کی 12 گاڑیوں ، 2 باؤزر اور ایک اسنارکل نے حصہ لیا بعدازاں آگ پر صبح سات بجے مکمل طور پر قابو پالیا گیا جس کے بعد کولنگ کا عمل شروع کیا گیا۔سٹی کورٹ کے باہر چیف فائر آفیسر تحسین صدیقی نے صحافیوں کو بتایا کہ مال خانے میں رکھا تمام سامان جل گیا اور زور دھماکوں سے پھٹ گیا ہے اسے مکمل طور پر محفوظ طریقے سے رکھا گیا تھا جبکہ سیکیورٹی بھی تعینات تھی فوری طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن جب مال خانے کا بغور معائنہ کریں گے تو ہی وہاں کی وائرنگ دیکھ کر کچھ بتایا جاسکے گا کہ آگ لگنے کی اصل وجہ کیا تھی۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ دھماکوں کی وجہ سے بہت زیادہ احتیاط سے ریسکیو آپریشن کیا گیا فائر فائٹرز کے پاس بلٹ پروف جیکٹس نہیں تھیں لیکن مشکل حالات میں کام کرتے ہوئے انھوں نے آگ پر قابو پالیا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close