سندھ

مفتی نعیم نے مرنے کے بعد اعضاءعطیہ کرنے کو ناجائز اور امانت میں خیانت قراردیدیا

اسلام آباد: مذہبی سکالر مفتی نعیم نے عبدالستار ایدھی سمیت کسی بھی انسان کے مرنے کے بعد اعضاءکو عطیہ کرنے کو ناجائز اور امانت میں خیانت کے مترادف قراردیدیا۔اُنہوں نے کہاکہ کسی کا انتقال ہوتا ہے تو کہتے ہیں کہ ”اللہ کی امانت ، اللہ کے سپرد“، اسلام میں اس زندگی کے بعد بھی ایک زندگی ہے اور اگر اعضاءعطیہ کرنے کا سلسلہ چل پڑاتو پھر کسی کا کوئی عضونہیں بچے گا اور دفنانے کا سلسلہ بھی ختم ہوجائے گا۔ 
 مفتی نعیم نے کہاکہ حدیث میں آتاہے کہ قبر کو پھلانگ کر مت چلو،اگر پھلانگ کر چلتے ہوتوایساہی ہے کہ جیسے کسی زندے کو پھلانگ رہے ہو۔اُنہوں نے کہاکہ اسلام میں خدمت خلق کی بڑی اہمیت ہے اور عبدالستارایدھی نے کافی کام کیا ہے ،یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ وہ پاکستان میں خدمت خلق کے خالق تھے لیکن اگر انسانی اعضا کوپیوند کاری کے طورپر دیکھناہے تودوصورتیں ہیں کہ زندگی میں یا مرنے کے بعد۔زندگی میں کوئی دیتاہے تو اس سے کسی کی جان بچ جاتی ہے جیسے گردہ ہے تو اس میں علماءنے کہاہے کہ بطور گفٹ۔جیسے کہ ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی نے قانون بنایاہے کہ عزیز و اقارب ہی لیں گے ، اور اگر عزیزو اقارب نہیں دیتے تو وہ کہتے ہیں کہ گردہ تبدیل نہیں کرائیں گے ۔ شرط اس لیے لگائی گئی تاکہ اعضاءکی خریدوفروخت نہ ہو،اللہ نے غریب امیر دونوں ہی دودوگردے دیئے ہیں، یہ اللہ کی دین ہے ، امیر خرید کر لگالے تو یہ شرعاً امانت میں خیانت ہے ۔ 
اُنہوں نے بتایاکہ آپ ﷺ نے فرمایاکہ مردے کی ہڈی توڑناایساہے جیساکہ کسی زندہ کی ہڈی توڑنا۔اعضاءعطیہ کرنا اگر جائزکردیا گیاتو ایک وقت یہ آئے گا کہ میری کھال کے بھی لوگ جوتے بنائیں گے کہ چلواچھاہے کہ غریب آدمی ان جوتوں کو پہن لے گا۔ اس لیے ایدھی صاحب یا کسی کے مرنے کے بعد آنکھوں کی وصیت شرعاً ناجائز ہے اور یہ امانت کے بعد خیانت ہے ۔ دوسری طرف اگر یہ چیز عام ہوگئی تو کسی آدمی کو کوئی عضو محفوظ نہیں رہے گااور یہ دفنانے والا عمل ہی ختم ہوجائے گا،کسی کا کوئی پاﺅں لے جائے گا اور کوئی ہاتھ، اسلام میں مرنے کے بعد بھی ایک زندگی ہے،اگر کسی کواتنا ہی شوق ہے اور خدمت خلق اتنی ہی ہے تو اپنی زندگی میں ہی دونوں آنکھیں ایسے شخص کو دیدے جو نابینا ہے ، ہاتھ کاٹ کر دے دیں ،وہ ذاتی طورپر ایسے کسی بھی عمل کو ناجائز سمجھتے ہیں ۔

 

یادرہے کہ عبدالستار کی ایدھی کی وصیت کے مطابق انتقال کے بعد ان کی دونوں آنکھیں نکال کرخاتون سمیت دومختلف افراد کو لگا دی گئی ہیں جبکہ سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی بھی اپنی آنکھیں عطیہ کرنے کا اعلان کرچکے ہیں ۔ فیصل ایدھی کے مطابق عبدالستار ایدھی اپنا جسم بھی میڈیکل کالج کے  سپرد کرنے کی وصیت کرچکےتھے تاکہ طلبہ تجربات کرسکیں لیکن فیملی نے ایسا نہیں کیا اور ان کی تدفین کی گئی ۔ 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close