سندھ

کراچی: پولیس مقابلے میں مارا گیا نوجوان بے گناہ نکلا، اے آئی جی کا تحقیقات کا حکم

کراچی: ضلع ملیر میں سپر ہائی وے پر پولیس اور مبینہ منشیات فروشوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہونے والا نوجوان پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق بے گناہ ثابت ہوگیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر شیراز نذیر نے بتایا کہ انہوں نے ملیر میں سپر ہائی وے سے متصل علاقے خلجی گوٹھ میں منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا۔

ایس ایس پی ملیر کے مطابق منشیات فروشوں نے پولیس کی نفری پر فائرنگ شروع کردی، تاہم ان سے نمٹنے کے لیے پولیس کی مزید نفری طلب کی گئی۔

پولیس اور منشیات فرشوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہا جس میں ایک نوجوان ہلاک اور ایک شخص زخمی ہوگیا تھا جن کے حوالے سے ابتدا میں پولیس کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ منشیات فروش گروہ کا حصہ ہیں۔

ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت بلال کے نام سے ہوئی جبکہ زخمی شخص کا نام شکیل بتایا جارہا ہے جسے علاج کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

بعدِ ازاں ہلاک ہونے والے شخص کے اہلِ خانہ اور علاقہ مکین گھروں سے نکل آئے اور انہوں نے پولیس کے خلاف سپر ہائی وے پر احتجاج کیا اور الزام عائد کیا کہ پولیس نے بے گناہ شخص کو قتل کردیا جبکہ اس کا منشیات فروشوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

پولیس اور مظاہرین کے درمیان معاملہ شدت اختیار کرگیا اور مشتعل مظاہرین نے سپر ہائی وے کو بلاک کردیا، اس دوران پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ بھی کی گئی۔

واقعے کی ابتدائی تحقیقات میں اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) گڈاپ نے بتایا کہ جاں بحق نوجوان منشیات فروش نہیں تھا۔

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) پولیس امیر شیخ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ایسٹ عامر فاروقی کو مبینہ پولیس مقابلے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

ایڈیشنل آئی جی امیر شیخ نے کہا کہ اس واقعے میں جو بھی عناصر ملوث ہوں گے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close