Featuredسندھ

کراچی بہت پیچھے رہ گیا،کچرا صاف ،روشنیاں واپس لائینگے

وزیراعظم عمران خان نے گرین لائن اورکے فور سمیت کراچی میں ترقیاتی منصوبوں کوفوری مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ کراچی کی ترقی کے لیے سندھ حکومت کے ساتھ ملکرکام کریں گے‘وفاقی حکومت امن وامان کے قیام میں صوبائی حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گی‘تبدیلی اوپر سے نیچے آتی ہے، ہم تبدیل ہوں گے تو پھر عوام میں بھی تبدیلی آئے گی، جب ایسا ہوگا تو ڈیم بھی بنیں گے قرض بھی اترے گا‘ڈیم بنانے کیلئے پیسہ نہیں اس لئے فنڈجمع کریں گے‘ہر سال 30 ارب روپے اکٹھے کرنے ہیں ‘دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم پر ایک ساتھ کام شروع کریں گے‘فنڈجمع کرنے کا سلسلہ نہ رکاتو پانچ سال میں ڈیم بنالیں گے ‘ کراچی ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنے گا ‘ سندھ حکومت دوماہ میں کراچی کاگند ختم نہ کرسکی تو وفاق پلان بنانے گا ‘ہم کراچی کا کچرا صاف کریں گے‘یہ شہر بہت پیچھے رہ گیاہے ‘ہم اس کی روشنیاں واپس لائیں
گے‘ملک میں کرپشن کا خاتمہ اور امن وامان کاقیام اولین ترجیح ہے‘امن کے بغیرمعاشی استحکام ممکن نہیں‘ وفاقی، صوبائی اور سیکورٹی ادارے رابطوں کے نظام کو مزید بہتر بنائیں ‘وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کل منگل کو منی بل پیش کریں گے‘ جلد تبدیلی آنے والی ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے اتوارکو کراچی میں فنڈریزنگ تقریب‘ امن وامان وترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاسوں سے خطاب اورمیڈیاکے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا ۔ قبل ازیں وزیراعظم عمران خان اپنے پہلے دورے پرکراچی پہنچے تو ائیرپورٹ پرگورنرسندھ عمران اسماعیل اوروزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ان کا استقبال کیا‘ گورنراور وزیراعلی سندھ نے لاؤنج میں وزیراعظم سے مختصرملاقات میں ملکی صورتحال باالخصوص سندھ کے امورپرتبادلہ خیال کیا۔بعد ازاں وزیراعظم نے گورنر اور وزیر اعلی سندھ کے ہمراہ مزارقائد پرحاضری دی اورفاتحہ خوانی کی ۔عمران خان سے ایم کیوایم پاکستان ‘گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے وفود اورمیئرکراچی وسیم اخترنے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقات کی جبکہ صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی اور وزیراعظم عمران خان کے مابین اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں کراچی کے مسائل پرتفصیلی ملاقات ہوئی ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس کراچی میں وفاقی حکومت کی جانب سے جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس منعقد ہوا‘ اجلاس میں مئیرکراچی اورمتعلقہ حکام نے کراچی میں وفاقی حکومت کے جاری ترقیاتی منصوبوں باالخصوص گرین لائن بس اورکراچی کوپانی کی فراہمی کے لیے ’’کے فور‘‘منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی‘ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گرین لائن بس پروجیکٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے نمائندے کو بھی شامل کیا جائے ‘اجلاس میں وزیراعظم کو کراچی میں پانی کی کمی کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا ‘وزیراعظم کوبتایا گیا کہ کراچی میں پانی کی طلب 918 ایم جی ڈی ہے تاہم شہرقائد کوہردن 573ایم جی ڈی پانی کی کمی کا سامنا ہے‘ وزیراعظم نے کراچی میں پانی کی قلت پرتشویش ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ ملکرکراچی کی ترقی کے لیے ہرممکن اقدام کرے گی۔بعد ازاں اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ملک میں امن وامان کا قیام ہے۔ امن کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں ہے۔ وفاقی، صوبائی اور سیکورٹی ادارے رابطوں کے نظام کو مزید بہتر بنائیں تاکہ ملک میں امن وامان کی صورت حال میں مزید بہتری آسکے۔ وفاقی حکومت امن وامان کے قیام میں صوبائی حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی آپریشن کے آغاز سے جرائم میں 90 فیصد کمی ہوئی ہے۔ اجلاس میں صوبے کی مجموعی امن وامان کی صورت حال، کراچی میں جاری جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن اور دیگر امور سے وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا۔علاوہ ازیں عمران خان نے کہا ہے کہکرپشن کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ملک میں ڈیمز ہر صورت بنیں گے۔وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کل منگل کو منی بل پیش کریں گے۔اتوار کوکراچی میں میڈیا مالکان، اینکرز اور نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر اعظم کاکہناتھاکہ ملک میں ڈیمز کا بننا بہت ضروری ہے ۔ حکومت ہر صورت میں ڈیمز بنائے گی۔ میڈیا ڈیمز سے متعلق شہریوں کو آگاہی فراہم کرے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، ہم شاہ خرچیاں ختم کر کے سادہ زندگی گزاریں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ملک میں جلد تبدیلی آنے والی ہے‘وزیر اعظم ہاؤس کی لگڑری گاڑیوں کی نیلامی جلد ہوگی‘ وفاقی وزیر خزانہ اسد منگل کو منی بل پیش کریں گے۔ منی بل سے واضح ہو جائے گا کہ پاکستان کیسے چلے گا۔ بعد ازاں ڈیمز کیلئے فنڈ ریزنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہناتھاکہ تبدیلی اوپر سے نیچے آتی ہے، ہم تبدیل ہوں گے تو پھر عوام میں تبدیلی آئے گی، جب ایسا ہوگا تو ڈیم بھی بنیں گے قرض بھی اترے گا اور یہ ملک عظیم ملک بنے گا،دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم پر ایک ساتھ کام شروع کریں گے، کراچی ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنے گا‘ہم نے عوام کے پیسے کی حفاظت کرنی ہے، جس ملک میں 43 فیصد بچوں کو مناسب خوراک اور ڈھائی کروڑ بچے اسکول جانے سے محروم ہوں اس ملک میں اشرافیہ ان کے ٹیکس کے پیسوں پر کیسے محلات میں رہ سکتی ہے، میرا فلسفہ ہے جب غریب طبقے کی قسمت بدلے گی تو ملک بدلے گا،ہم چینی ماڈل کے تحت ملک سے غربت کا خاتمہ کریںگے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں پانی پر سب سے زیادہ کام ایک آمر ایوب خان کے دور میں ہوا‘ اس وقت پاکستان تیس ہزار ارب روپے کا مقروض ہے۔ وزیر خزانہ اسد عمر اس سلسلہ میں کام کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ فنڈ انہوں نے جمع کئے۔ پاکستان کے اندر اور بیرون ملک پاکستانی اس مہم میں متحرک ہوچکے ہیں، توقع ہے کہ ہم اپنا ہدف پورا کرلیں گے۔اگر فنڈز کی قلت نہ ہوئی تو ہم پانچ سال میں اسے مکمل کرلیں گے۔ کراچی کیلئے ہم اس لئے کام کریں گے کہ جب تک کراچی ترقی نہیں کرے گا پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا، پاکستان کی خوشحالی کا دارومدار کراچی پر ہے، یہ معاشی مرکز ہے، اس سے قبل پنجاب یا اندرون سندھ سے ووٹ لینے والے حکومت میں آتے تھے جس سے کراچی حقیقی نمائندگی سے محروم تھا، وزیراعظم نے کہا کہ کراچی ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنے گا تو پاکستان بھی اوپر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے ساتھ مل کر کراچی کے مسائل حل کرنے کی پوری کوشش کریں گے‘لسانی سیاست نے کراچی کو نقصان پہنچایا ہے، جس ملک کے 43 فیصد بچے مناسب خوراک اور ڈھائی کروڑ بچے اسکول جانے سے محروم ہوں اس ملک میں اشرافیہ غریب کے ٹیکس کے پیسوں پر کیسے محلات میں رہ سکتی ہے جس میں تھوڑا سا بھی خوف خدا ہو اور اسے موت کا ڈر ہو وہ کبھی اس طرح نہیں رہ سکتے‘ان کا مزید کہنا تھاکہ کراچی میں سرکلر ریلوے چلائیں گے ‘ناردرن بائی پاس کو جدیدبنایاجائے گاتاکہ ٹریفک کا دباؤ کم ہوسکے‘جہاں خالی جگہیں موجود ہیں وہاں درخت اگا کر شہر کو گرین کراچی بنائیں گے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے اتوار کو اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ( جی ڈی اے)کے وفد نے پیرصدرالدین شاہ راشدی کی سربراہی میں ملاقات کی ‘وفد میں سید غوث علی شاہ ،ڈاکٹر فہمیدہ مرزا‘ڈاکٹرذوالفقارمرزا اورسید مظفرشاہ و دیگر شامل تھے۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں سیاسی صورتحال‘ سیاسی اموراوراندرون سندھ کے لیے ترقیاتی منصوبوں پرتبادلہ خیال کیا گیا ۔ جی ڈی اے کے وفد نے وزیراعظم سے کہاکہ وفاقی حکومت سندھ کے تمام اضلاع کے لیے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کرے وفد نے صوبائی حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائیوں سے وزیراعظم کوآگاہ کیا‘ وزیراعظم نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت سندھ کی تعمیر اور ترقی میں ہرممکن کردار ادا کرے گی اورجی ڈی اے سمیت تمام اتحادیوں کوساتھ لیکرچلیں گے‘ دریں اثناء اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس کراچی میں وزیراعظم عمران خان سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد اورمئیرکراچی وسیم اخترنے الگ الگ ملاقات کی اورکراچی سمیت شہری سندھ سے متعلق اپنے مسائل سے وزیراعظم کوآگاہ کیا۔متحدہ قومی موومنٹ کے وفد میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی عامر خان ، کنور نوید جمیل ، نسرین جلیل شامل تھے۔ ملاقات کے بعد ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملاقات میں جمہوریت کے استحکام اور شہری علاقوں سے ہونےوالی زیادتیوں کے ازالے پر بات چیت کی گئی ہے جبکہ مردم شماری اورلاپتہ افراد کے حوالے سے اپنے تحفظات سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ مارٹن کواٹرزکے مکینوں سے گھر خالی کرانے کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کیا ہے ہم چاہتے ہیں کہ کراچی کو اس کے حق کے مطابق وسائل میں حصہ ملنا چاہئے ‘کراچی کو اتنا ہی پیکچ ملنا چاہئے جو اس کا حق ہے۔خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو وفاقی حکومت میں مزید ایک وزارت بھی ملے گی‘ وزیر اعظم نے ہمارے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کے لئے قانون سازی پر اتفاق ہوا ہے‘ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فاروق ستار اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کریں گے ہم نے انہیں ملاقات کے لیے بلایا ہے ۔وزیراعظم سے مئیرکراچی وسیم اخترنے بھی ملاقات کی اورکراچی کی ترقی سے متعلق مختلف تجاویز وزیراعظم کوپیش کیں۔دریں اثناء ، وزیراعظم نے کراچی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ڈی سیلینشن پلانٹ نصب کرنے کا بھی اعلان کیا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close