سندھ

تھر کے کوئلے سے بجلی بنانے کا منصوبہ تکمیل سے قبل ہی اختلافات کا شکار

کراچی: تھر کے کوئلے سے بجلی بنانے کا منصوبہ تکمیل سے قبل ہی اختلافات کا شکار ہونے لگا ہے۔ مختلف معاملات پر سندھ حکومت اور سندھ اینگروکول مائنز کے اختلافات عروج پر پہنچ گئے ہیں، جس کے سبب کمپنی کے چیف ایگزیکیٹوشمس شیخ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ تھر کے کوئلے سے ملک کو درپیش توانائی کے خاتمے کا خواب شرمندہ تعبیر ہونے سے قبل ہی بکھرنے لگا ہے اور منصوبے میں 51 فیصد کی شراکت داری رکھنے والی سندھ حکومت اور متعلقہ کمپنی (سندھ اینگروکول مائنز) کے درمیان اختلافات شدید نوعیت اختیار کرگئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق اختلافات کی خبریں اس وقت سامنے آئیں جب بعض معاملات پر ان بن کے باعث نبی سر تھر سے تھر کول بلاک ٹو میں لگنے والے پاور پلانٹس کو پانی کے فراہمی اور اخراج کے لئے تعمیر کی جانے والی پائپ لائن پر فنڈنگ روک دی گئی، جس کے باعث تھر کول ایریا بلاک دو میں تین پاور پلانٹس کی تعمیر بھی التواء کا شکار ہوگئی۔

کمپنی نے دسمبر میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار شروع کرنے کا جو اعلان کیا تھا اس اقدام سے وہ بھی متاثر ہوا، مگر کمپنی نے متبادل کے طور پر گورانو ڈیم میں خارج کئے جانے والے پانی سے اس ایک پاور پلانٹ سے بجلی مقررہ وقت پہ پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے، تاہم تین پاور پلانٹس کی تعمیر معطل ہونے سے اس منصوبے کی افادیت پر سوالیہ نشانات لگ گئے ہیں۔

سندھ حکومت اور کمپنی افسران کے اختلافات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ کل تک سندھ حکومت کی آنکھوں کا تارا سمجھے جانے والے سی ای او شمس شیخ اپنے عہدے سے ہی مستعفی ہوگئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت کے ساتھ اب ان کا کام کرنا مشکل تھا اس لئے انہوں نے اپنے عہدے سے استعفی دیا۔ کمپنی ترجمان محسن ببر نے بتایا کہ شمس شیخ نے اپنے عہدے سے استعفی دیا ہے کمپنی نہیں چھوڑی، ان کی جگہ سید ابوالفضل زیدی کو نیا سی ای او مقرر کیا گیا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close