Featuredسندھ

ملک میں پانی کے حوالے سے حالات اچھے نہیں، چیف جسٹس

کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔  پاکستان سیکریٹریٹ میں سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ کراچی میں سپریم کورٹ کی نئی عمارت کی اشد ضرورت تھی۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ صوبوں میں سپریم کورٹ رجسٹری کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔

چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ عمارتیں ادارے نہیں ہوتے، اس عمارت میں بیٹھے لوگ انصاف کے تقاضے پورے کریں گے، انصاف کرنے والے اداروں کو مضبوط کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال نظام میں اصلاحات کا تقاضہ کر رہی ہے، لیکن تھوڑی سی کوشش سے ہم خامیوں کو دور کرسکتے ہیں اور ان خامیوں پر قابو پاکر ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ملک میں پانی کے حوالے سے حالات اچھے نہیں ہیں اور وزیراعظم نے بھی کہا کہ 2025ء میں پانی کی شدید قلت ہوسکتی ہے لہٰذا پانی کے استعمال میں احتیاط برتیں اور دیگر ضروریات کیلئے بچا کر رکھیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کراچی اور کوئٹہ میں پانی کی کمی سے ڈیم کی تعمیر کا خیال آیا کیوں کہ کوئٹہ میں پانی کی سطح بہت نیچے چلی گئی ہے، مجھے نہیں پتہ کہ کراچی میں پانی کی کمی کیسے ہوئی لیکن جب کمیشن بنا تو پتہ چلا کہ ایک مافیا بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہتر مینجمنٹ سے پانی کے بحران پر قابو پایا جاسکتا ہے اور 8 ماہ پہلے شروع کی گئی مہم اپنے ثمرات دکھا رہی ہے، منرل واٹر کمپنیاں سات ارب گیلن پانی استعمال کررہی ہیں جن سے ایک لیٹر پر ایک روپیہ ٹیکس لیا جائے گا، پہلے یہ چارجز زیرو تھے اور اب اس رقم سے ڈیم کیلئے کئی ارب روپے حاصل ہوں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ اتنا بوجھ آگیا ہے کہ ہمارے ججز اٹھانے کے متحمل نہیں، پنجاب میں ایک دن میں اتنے کیسز ہیں کہ ایک کیس کی سماعت کا وقت 3 منٹ بنتا ہے، اسی لئے صوبوں میں سپریم کورٹ رجسٹری کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔

عدالتی نظام کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ بارہ چودہ سال انصاف نہ ملے تو سائل اس نظام سے بددل ہوجاتا ہے اور صورتحال نظام کی اصلاحات کا تقاضہ کر رہی ہے، وقت آگیا ہے کہ اصلاحات کی بنیاد رکھنی ہے، ریفرنس اور ریفری کا سسٹم احسن طریقے سے رائج کریں۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کو قربانی کے جذبے کی ضرورت ہے، خاندان کی خدمت کے جذبے سے ملک کی تعمیر کریں گے تو ملک کی تقدیر بدل جائے گی، وسائل اور ضروریات میں توازن ہونا چاہیے، اگر غیر متوازن ہوا تو مشکلات بڑھیں گی۔

ان کا کہنا ہے کہ آئندہ 30 سال کے دوران پاکستان کی آبادی 45 کروڑ تک ہوسکتی ہے، آبادی کے مقابلے میں وسائل کی صورت حال کیا ہوگی سب جان سکتے ہیں۔

نئی عمارت کو تاریخی طرز پر قدیم پتھروں سے بنایا جائے گا

اس سے قبل چیف جسٹس پاکستان کی زیرصدارت بلڈنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پی ڈبلیو ڈی سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ رجسٹری کی نئی عمارت کو تاریخی طرز پر قدیم پتھروں سے بنایا جائے گا۔

پاکستان سیکریٹریٹ میں نئی عمارت کے لیے 7 ایکڑ اراضی مختص ہے، سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی نئی عمارت تقریباً 3 سال میں مکمل ہوگی۔

سپریم کورٹ نے عمارت کی تعمیر کے لیے پاکستان سیکریٹریٹ میں لگے درخت نہ کاٹنے کی ہدایت کی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close